کوئٹہ
گلوبل جسٹس رائٹس فورم کے چیئر مین سید عصمت اللہ بخاری نے کہا ہے کہ پا ک ایران صرف ایک اسلامی ممالک ہی نہیں بلکہ ہمسایہ ممالک بھی ہیں ان دونوں ممالک کو ایک دوسرے کا دفاع کرنا وقت کی ضرورت ہے اگر ایران ملک میں کسی کے ساتھ بھی غلط ہو رہا ہوتو وہ عدلیہ کا سامنا کریں نہ کہ بالا جواز ایسے اقدامات کی طرف قدم رکھے جو اسلام اور ملک کے خلاف اقدامات ہو اللہ پاک کا حکم ہے کہ اسلامی ملکی بادشاہ ملک کے اندر فسادات کرنے والوں کا خاتمہ کریں جبکہ ماضی میں سپریم لیڈر کی بنیاد رکھنے کے بعد ہی ایران ملک ایک مضبو ط اسلامی ملک تشکیل ہوا ہے اورماضی میں سابق سپریم لیڈر کی کوشیشوں سے اور غیر ملکی دشمن عناصر کو بری طرح شکست دیا تھا ‘
یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ ایران ملک بھر میں اسلام نام ہی صرف روشن نہیں بلکہ ہر طرح کے برائیوں کا مکمل طور پر خاتمہ ہوچکا ہے اور ایران ملک بھر میں ملکی دشمن عناصر کے کچھ نیٹورک امریکہ اور اسرائل کے پالسیوں کے تحت ایران ملک کو تھوڑنے شراب نوشی، نائٹ کلبوں ،زنا کاری اور نشہ عام کرانے اور اسلامی نظام کو جڑ سے اکھاڑنے کی سازش ہوا ہے کہ جس کی ابتدا مشہد سے شروع ہوکر مکمل طور پر ایران ملک کو اپنے لپیٹ میں لے گیا ہیں اسی وجہ سے امریکی صدر نے ٹویٹ کیا تھا کہ ایرانی عوام میں بالاآ عقل آرہی ہے کہ کیسے ان کی دولت کو لو ٹا جارہا ہے اور ملکی دفاع پر پیسوں کو دہشتگردی کے نام سے نوازا گیا ہے
جبکہ اس بات سے مکمل طور پر باخبر ہوں اور خصوصی ذرائع کے مطابق اس بات کا مجھے علم ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کرپشن سے پاک اور اسلام سے محبت کرنے کے علاوہ ایک ایماندار اور ایرانی عوام کے ساتھ دل کے گہرایؤں سے محبت کرنے والا شخص ہے اور بڑے پیمانے پر پیستہ کی کاشتکاری اور زاتی جائداد کا مالک بھی ہے اور انہیں ملکی خزانے کی پیسوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے جبکہ کسی بھی غلط شخص کی ہمایت کسی بھی صورت میں نہیں کرتاجبکہ ایسے شخصیات کے خلاف بغاوت کرنے والوں کو راتوں رات پھانسی دی جائے کہ جس کی تعداد کروڑں سے ہی تجاوز کیوں نہ ہوجبکہ اسلام کی دفاع کیلئے ایرانی سپریم لیڈر کو ہر گیز پیچھے نہیں ہٹنا چایئے
کیونکہ ایران ملک بہت ہی زیادہ قربانیوں کے بعد ایک طاقتور ملک تشکیل ہوا ہے جس کیلئے ضروری ہے عوام کے موبائلوں کو پوری طور پر ٹریس کرکے آزادی کے نام پر ملکی بنیادوں کو نقصان پہنچانے والوں کو سخت سے سخت ترین سزا دی جائے اور کسی بھی آدمی کو چھوڑنے یا سزا اور پھانسی نہ دینے کی صورت میں ملکی دشمن عناصر کے لوگوں جرائت بڑھ جائیگا جو ایک اسلامی جموریہ ایران کے بنیادوں کو سخت ترین نقصان پہنچ سکتا ہے اور ایران ملک میں صرف اسلام کی بنیادیں ہی جڑ سے اوکھڑ نہیں جاتی بلکہ ایران ملک اندر سے عراق،یمن اور شام جیسے ممالک کی طرح تبائی کاشکار ہوگا اس لیئے ضروری ہے کہ گرفتار لوگوں میں سے ایک بھی آدمی کو سزا کے بغیر نہیں چھوڑنا چایئے اور سفارشات کرنے والے لوگوں کے بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے تاکہ کچھ لوگوں کے قربانیوں سے ایران ملک زندگی بھر کیلئے ایک اسلامی اور پرآمن اور ملکی اور عوامی دفاع کے بنیادوں پر روشناس ملک رہے ۔