پاکستان آج تنہا رہ گیا‘ مسائل کا حل پی ڈی ایم نکال سکتی ہے‘محمود خان اچکزئی

0

لورالائی پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ پاکستان میں تمام مسائل کا حل آئین پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد میں ہی مضمر ہے ،فوج ہمیں عزیز اور پاکستان ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے ،وطن عزیز خلفشار کاشکار ہے ،دنیا ایٹم بم کے استعمال کی اجازت کبھی نہیں دے گی ،غلامانہ زندگی قطعاََ قبول نہیں جو غلامانہ زندگی قبول کرے گا اس پر لعنت ہو پی ڈی ایم ووٹ کے طاقت سے جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد کررہی ہے جہاں قانون اور آئین کی بالا دستی ہوبلکہ سیاست دان داخلہ اور خارجہ پالیسی بنائیں ،پاکستان انتہائی خطرناک دور سے گزررہاہے اور دن بدن تنہا ہوتاجارہاہے آج قریبی دوست بھی ہمیں چھوڑ کر جارہے ہیںمولانافضل الرحمن کی قیادت میں جمہوری حکومت ہی پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال سکیںگے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پی ڈی ایم کے زیراہتمام لورالائی (بوری ) میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن،عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ،پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی نائب صدر سینیٹرسرداریعقوب خان ناصر،بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالوالی کاکڑ،نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹرمیر کبیراحمدمحمدشہی ،پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک ،مرکزی جمعیت اہل حدیث کے مولاناعصمت اللہ سالم ودیگر خطاب کیا۔پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ وپی ڈی ایم کے مرکزی نائب صدر محمود خان اچکزئی نے کہاکہ ہم آج یہاں اکھٹے ہوئے ہیں لیکن ہمیں کسی کو کوئی گالی نہیں دینی ہمیں ایک دوسرے کی قدر کرناہوگی جب ہم تکبیر کا نعرہ لگاتے ہیں تو اس کا مطلب کہ ہم دنیا میں ایک طاقت ور کو مانتے ہیں اور وہ صرف اللہ ہے ،ہمیں عمران خان کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں بات یہ ہے کہ جب سے پاکستان بنا ہے اس وقت سے لیکر یہ ملک خرابی کی طرف چل پڑا ہے اور آج یہ حالت ہے کہ عوام کو دووقت روٹی میسر نہیں ،امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے ،پی ڈی ایم کی تحریک پاکستانی قوم اور اداروں کو یہ فیصلہ کرناہوگا کہ یہ ادارے ملک کیلئے ہے یا یہ ملک ادارے کیلئے ہے ،فوج اگر سیاست میں مداخلت کی بجائے اپنے حدود میں رہ کر کام کریگی تو ہم لکھ کردیںگے کہ یہ ملک ترقی کرے گا ،حلف وعدہ ،قرآن ہے ہمارے آئین میں فوج کیلئے حلف موجود ہے فوج ہمیں عزیز ہے لیکن پاکستان ہمیں سب سے بڑھ کر عزیز ہے جہاں پشتون،بلو چ،پنجابی ،سندھی ،سرائیکی اپنی زمین پر آباد ہے جب پاکستان نہیں تھا تو یہاں بلوچ پشتون ،پنجابی اقوام پہلے سے آباد تھے ،ہم کسی کے غلام ہیںنہ ہی ہمیں کسی نے فتح کیاہے ،اگر کوئی پشتون ،بلوچ ،سندھی اور دیگر کے معدنیات کو لوٹیںگے اور ہم خاموش رہیںگے تو یہ خواب فرعون نے بھی دیکھے تھے ،ہمیں اللہ کی بادشاہت قبول لیکن کسی کی جانب سے ہمیں غلامانہ زندگی قطعاََ قبول نہیں اگر کوئی غلامانہ زندگی گزارنا چاہےے گا تو اس پر لعنت ہو ۔ہمیں انقلاب کی تیاری کرناہوگی جس کی معنی کہ غریب کو روٹی دینا حکومت کی ذمہ داری ہے ،انہوں نے کہاکہ ایسا ملک بنائیںگے جہاں ادارے اپنی حدود تک محدود ہو ،آمریت نے 30سال حکمرانی کی آج بھارت بالادست ہے ،ایٹم بم کے استعمال کرنے والے وزراءپاگل ہیں ،دنیا نہ بھارت کو ایٹم بم کی اجازت دے گی اور نہ پاکستان کو ،سیاست میں مداخلت نہ کی جائے ،اپیل ہے کہ بوری کے لوگ غیرت مند ہے یہاں جو قبائل آباد ہے وہ علاقے کے امن وامان کو خراب کرنے کی بجائے وطن میں امن کیلئے جدوجہد کرے ،کسی اورکیلئے سیاسی کارکنوں اور اپنے قبائل کے سامنے مسلح ہوکر کھڑے ہونے سے اپنا نقصان کرینگے ہم یہاں جمہوری پاکستان بنائیںگے جہاں حکومت ووٹ سے منتخب ہوکر داخلہ وخارجہ پالیسی بنائینگے ،آج دنیا میں پاکستان تنہا ہے ،تین کیٹگریز ہیں پاکستان آج دوسرے کیٹگری میں ہے پاکستان پر الزامات ہے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں ہم پاکستان کو ایف اے ٹی ایف سے چھٹکارا دلائیںگے ،آج ہمارا وطن خلفشار کاشکار ہے اس کے بنیادی وجوہات کیاہے ،قرآن ہرمسلمان اور عالم دین کو حکم دیتاہے کہ وہ دو مسلمانوں کے درمیان تصفیہ کرائیں ،آج افغانستان کی حالت زار کیسی ہے ،آئین کے تحت پاکستان کا ہر شہری چاہے وہ ہندو ،سکھ یا مسلمان آزادی حاصل ہے ،علی وزیر اور پی ٹی ایم کے خلاف قائم مقدمات بے بنیاد ہے پی ڈی ایم پشتون تحفظ موومنٹ کے ساتھ ہے ،باجوڑ سے لیکر خیبر تک پشتونوںکا خون بہاگیا ،بلوچ سندھیوں کا خون بہایا گیاہے وزیرستان میں 13سو جرگے ممبران کو گولیاں مار کر قتل کیاگیاہے قتل وغارت گیری کے بعد ہم سے ڈھول کی تاپ پر ناچنے کی امید کرنا بغیرتوں کی علامت ہوگی ،تمام مسائل کا حل آئین پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد میں ہی مضمر ہے ،اس وطن میں دنیا جہاں کے معدنیات ہے لیکن آج ہم بھوک سے مرر ہے ہیں ،بلوچ کے پاس دو جوڑے کپڑے نہیں سب سے اپیل ہے کہ ہمیں فیصلہ کرناہوگا اپنے حق پر سودے بازی اور کسی کا حق نہیں کھائیںگے ،انہوں نے کہاکہ میں نہیں کہتا بلکہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کہتاہے کہ اگر پشتون خوشحال تھا تو دنیا خوشحال ہوگی لیکن آج افغانستان کی حالت زار ابتر ہے دنیا بھی مسائل سے دوچار ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بوری انگریزوں کے وقت سے ہمارا مرکز رہاہے ،پاکستان انتہائی خطرناک دور سے گزررہاہے اور دن بدن تنہا ہوتاجارہاہے آج قریبی دوست بھی ہمیں چھوڑ کر جارہے ہیں اگر ادارے آئین میں مداخلت نہیں کرتے تو ہم انہیں دنیا جہاں کے مراعات دیںگے۔محمود خان اچکزئی نے نعرہ تکبیر ،انقلاب اور مولانافضلا لرحمن کے نعرے بھی لگائے ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.