بلوچستانیوں نے دھاندلی کی پیدوار حکومت کو مسترد کر دیا ہے: مولانا فضل الرحمان

0

لورالائی  جمعیت علماءاسلام کے سربراہ ،پی ڈی ایم کے مرکزی صدر مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ لورالائی میں پی ڈی ایم جلسہ میں عوام کی بے مثال شرکت اعلان ہے کہ بلوچستانیوں نے دھاندلی کی پیدوارحکومت کومستردکردیاہے ،پی ڈی ایم پاکستان میں جمہوری فضاﺅں کی بحالی ،آئین کی بالادستی ،پارلیمنٹ کی خودمختاری اورقانون کی عملداری کیلئے جدوجہد کررہی ہے موجودہ حالات فیصلہ کن ،عمران خان غیر متعلقہ شخص عوام کو فیصلہ کرناہوگا کہ پاکستان کامالک عوام یا کچھ طاقت ور ادارے ہیں ،ہمسایہ ممالک ناراض ،حکمرانوں میں خوداعتمادی کی کوئی شے نہیں ملک کا کباڑہ کردیاہے،خطے کے ممالک ترقی کی راہ پر گامزن جبکہ پاکستان کی معیشت ڈوب رہی ہے ،قوم کو بے وقوف بنانا زورآور قوتوں کی پالیسی اور فلسفہ ،عمران خان پاکستان میں ریاست مدینہ ،چین اور ایران جیسا نظام لانے سے قاصر رہالیکن ایک نقطہ رہ گیا کہ وہ اسرائیل جیسا نظام لانے کانعرہ کب لگائیںگے ،پوری دنیا کو تین نمونوں ٹرمپ ،مودی اور عمران خان کاسمجھ نہیں آرہا،پاکستان کو امریکی کالونی کے بجائے آزاد اور خودمختارریاست کے طور پر دنیا میں متعارف کرائیںگے18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو اختیارات حاصل ہے ہم قطعاََ صوبوں کے اختیارات مرکز کو دینے کیلئے تیار نہیں ،ان خیالات کااظہار انہوں نے پی ڈی ایم کے زیراہتمام لورالائی (بوری ) میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی ،عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ،پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی نائب صدر سینیٹرسرداریعقوب خان ناصر، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالوالی کاکڑ،نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹرمیر کبیراحمدمحمدشہی ،پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک ،مرکزی جمعیت اہل حدیث کے مولاناعصمت اللہ سالم ودیگر خطاب کیا۔جمعیت علماءاسلام کے سربراہ وپی ڈی ایم کے مرکزی صدر مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ لورالائی میں بڑی اجتماع میں عوام کی بے مثال شرکت اس بات کااعلان ہے کہ بلوچستان کی عوام دھاندلی کی پیدوار حکومت کو مسترد کرتے ہیں ،ووٹ چوری کرکے آنے والی حکومت کو مزید قوم پر مسلط ہونے کا حق حاصل نہیں ،ہم غصب کیاہوا یہ حق لیکر عوام کی مرضی کی حکومت قائم کرینگے ،ہماری یہ جنگ پاکستان میں جمہوری فضاﺅں کی بحالی ،آئین کی بالادستی ،پارلیمنٹ کی خودمختاری قانون کی عملداری کیلئے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر ہے ،آج پوری قوم سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہے ،پی ڈی ایم نے پورے ملک میں جلسے کئے ملک کے دوردراز علاقوں میں عوامی سمندر جلسوں میں آمڈ آتاہے یہ موجیں مارتا ہوا سمندر ایک نظریہ رکھتاہے اورملک کیلئے ایک مطالبہ کرتاہے ،یا درکھیں کہ عمران خان کا جاناطے ہیں ،عمران خان غیر متعلقہ شخص ہیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کا مالک یہاں کی عوام یا طاقت ور ادارے ہیں ہمیں فیصلہ کن جنگ لڑنی ہے ،جعلی حکومت اور جعلی وزیراعظم کی کوئی عقل ہے اور نہ ہی نظریہ ،حکمران کبھی کہتاہے کہ میری حکومت آئے تو ریاست مدینہ بناﺅں گا چند دن گزرتا ہے تو کہتاہے کہ پاکستان میں چین جیسا نظام ہوناچاہےے پھر کہتاہے کہ پاکستان میں ایران جیساانقلاب چاہےے اور اب یہ نقطہ رہ گیا ہے کہ وہ یہاں اسرائیل جیسا نظام چاہےے ،دنیا میں ایک نمونہ ٹرمپ یا مودی یا پھر عمران خان ہے دنیا کی عوام کوآج ان کے سر کا پتہ ہے اور نہ ہی پاﺅں ،عمران خان کہتاتھاکہ مودی کامیاب ہوگا تو کشمیر کامسئلہ حل ہوگا مودی کامیاب ہوا اور کشمیر پرقبضہ کیا موجودہ حکمرانوں کو اب کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ کشمیر کی بات کرے ،گلگت بلتستان کو بھی کشمیر سے الگ کیا گیا جس کی آبادی 15سے20لاکھ ہے اس کوصوبہ بنایاجارہاہے لیکن قبائلی علاقوں جن کی آبادی ڈیڑھ کروڑ پٹھانوں کی ہے انہیں صوبہ کا حق نہیں دیا جارہا ،اس قسم کے فلسفے گلی کوچوں کے احمق بھی نہیں بتا سکتے جو ہمارے حکمران بتارہے ہیں ،ہم یہاں پر آج آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں ،ہمارے اکابرین نے آزادی کی جنگ میں انگریزوں کو ہندوستان چھوڑنے پرمجبور کیا ،ہم پاکستان کو امریکی کالونی نہیں بننے دیںگے بلکہ آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر دنیا میں متعارف کرائیںگے ،ملک ہمارا ہے ہمیں اپنے ملک کاسوچنا ہے حکمرانوں میں خوداعتمادی نام کی کوئی شے نہیں ،اگر انہیں کالونی نظر نہیں توکبھی ایران ،کبھی چین کے نظام کی بات نہیں کرتے ،قوم کو بے وقوف بنانا زورآور قوتوں کی پالیسی اور فلسفہ ہے ،آج دنیامیں پاکستان کی مدد کرنے والا کوئی نہیں پڑوسی بھی ہاتھ اٹھا چکے ہیں ،بھارت ہمارا دشمن لیکن آج افغانستان ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے تیار نہیں ،چین پاکستان سے ناراض ہے ،بھارت اور چین کی معیشت ترقی ،افغانستان اور ایران کی معیشت ہم سے بہتر چھوٹے ممالک ترقی کررہے ہیں لیکن خطے میں ایک پاکستان جس کی معیشت ڈوب رہی ہے ،پی ڈی ایم اگر پریشان ہے تو اس لئے کہ اس کمبخت نے ملک کا کباڑہ کردیاہے غریب بازار میں اشیائے ضروریہ خریدنے کے قابل نہیں رہا اس کی قوت خرید جواب دے چکی ،ہماری مائیں اپنے بچوں کو بازار میں لاکر فروخت کانعرہ لگاتی ہے والدین بچوں کو نہروں میں پھینک رہے ہیں کہ ان کو پالنے کیلئے ذریعہ معاش نہیں ،اس قسم کے لوگوں نے ملک کو تباہ کردیا لیکن اگرادارے ان کے پشت پر کھڑے ہوںگے تو ہم ان اداروںکی بالادستی کوتسلیم نہیں کرینگے ،بالادستی ہوگی تو صرف پاکستانی قوم کی ہوگی ،انہوں نے کہاکہ عوام کی بدحالی ہے کہ اب وہ کہتے ہیں کہ چوروں کو لاﺅ کم از کم ہمیں دووقت روٹی تو ملے ،اسرائیل اور قادیانیوں نے پی ٹی آئی کو فنڈز دئےے آج ان کی پارٹی کا بانی رکن الیکشن کمیشن میں حساب لینے کا کہہ رہے ہیں لیکن الیکشن کمیشن حساب لینے کو تیار نہیں ہے ،نوازشریف ،آصف زداری کو چور کہتے ہیں لیکن تمہارا سارا ٹبر چور ،یہود اور اسرائیل کے پیسوں سے انتخابی مہم چلایا اور پاکستانیوں پر حکمرانی کررہے ہیں 19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گاانہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں ایک جرنیل صاحب نے کہاتھاکہ آجائیں ہم چائے پانی دیںگے تو میں نے جواب دیا کہ خود پاپا جاﺅنز کے پیزے اور ہمیں چائے پانی دیاجارہاہے مسائل سنجیدہ ہے اتنا آسان نہیں ،دو سالوں سے حکمرانوں نے کوشش کی کہ ہمیں راضی کیاجائے ،کبھی گورنری تو کبھی وزارتیں اور کبھی ہمیں اسمبلی ممبرشپ کی پیشکش کی جاتی رہی یہ جنگ پاکستانی نظام اور نظریہ کیلئے ہے انگریز سے پوچھاجائے کہ ان قوموں نے اپنی آزادی کیلئے کیا جدوجہد کی ،ہمیں اپیل کررہے ہیں کہ پاکستان میں آگ نہ لگایاجائے ،دنیا میں رواج ہے کہ دنیا میں آگ بھڑکائیں ،کہاجارہاہے کہ اسرائیل کو تسلیم کیاجائے مسئلہ اسرائیل کے ساتھ ہے ہی نہیں بنیادی مسئلہ تو فلسطین کا ہے ،اسلامی دنیا ،اسلامی حکمرانی اور پاکستانی قوم کوبتاناچاہتاہوں کہ بیت المقدس ہمارا قبلہ اول ہے پہلے فلسطین کو تسلیم کیاجائے پھر اسرائیل کی بھی بات کرلیںگے ،آج اقوام متحدہ کے قراردادوں کی کھلاعام خلاف ورزی کی جارہی ہے ،قوم کو محکوم سمجھنے کی بجائے اپنا سمجھاجائے یہ مظلوم قوم ہے ،قبائلی علاقوں میںمعدنیات ہو یا بلوچستان کے وسائل ہو اب تو سندھ اور بلوچستان کے جزائر ،سرائیکی علاقے میں معدنیات پر قبضہ کیاجارہاہے اور قوم کو خیرات مانگنے پرمجبورکیاجارہاہے ،آئین میں ہمارے حقوق واضح ہے ،18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو اختیارات حاصل ہے ہم قطعاََ صوبوں کے اختیارات مرکز کو دینے کیلئے تیار نہیں ،آئین کہتاہے کہ صوبوں کے حصوں میں اضافہ تو ہوسکتاہے لیکن کمی نہیں ہوسکتی ،پی ڈی ایم کی جدوجہد ووٹ کو عزت ملنے تک جاری رہے گا۔اگر اسلام آباد جانے کا فیصلہ کیا تو کیا عوام ہماری ساتھ ہوگی اسلام آباد کے گلی کوچوں میں عوام کے سوا کوئی اور نہیں ہوناچاہےے ہم اپنی بات منوا کررہیںگے ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.