چاغی (ویب ڈیسک) – ضلع چاغی کے ڈسٹرکٹ چیئرمین میر عبد الودود خان سنجرانی نے ضلع کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاغی گزشتہ 35 سالوں سے پسماندگی کا شکار ہے، اور ان مسائل کا حل فوری طور پر ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع چاغی میں تعلیم، صحت، ذرائع آمد و رفت، آبنوشی اور بے روزگاری جیسے اہم مسائل درپیش ہیں، جن پر مستقل بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے۔
میر عبد الودود خان سنجرانی نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے اور وہ دن رات ان مسائل کے خاتمے کے لیے محنت کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ ایم پی اے اور سابق چیئرمین سینٹ صادق خان سنجرانی اور سابق مشیر میر اعجاز خان سنجرانی بھی علاقے کی ترقی کے لیے مسلسل کوششوں میں مصروف ہیں۔
چیئرمین نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار کے دوران ضلع چاغی کی ترقی کے لیے انقلابی اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
سیاسی مخالفین کی سوشل میڈیا پر کی جانے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخالفین اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بے جا تنقید کر رہے ہیں۔
کیونکہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں عوامی مسائل کو نظر انداز کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ پسماندگی کا ذمہ دار کون ہے اور انشاءاللہ چاغی کا مستقبل روشن ہے۔
میر عبد الودود خان سنجرانی نے واضح کیا کہ جھوٹے پروپیگنڈے اور سوشل میڈیا میں پھیلائی جانے والی جعلی خبروں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے پانچ سالہ اقتدار کے دوران سابقہ 35 سالوں کے ریکارڈ کو توڑ دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی مخالفین بخوبی جانتے ہیں کہ ضلع چاغی ترقی کی سمت میں گامزن ہے، اور ان کا سیاسی بیانیہ اب مزید کارگر نہیں رہا۔
آخر میں، میر عبد الودود خان سنجرانی نے کہا کہ ان کی حکومت ضلع چاغی کی ترقی کے لیے یکساں بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے اور وہ عوام کو مزید پسماندگی کی دلدل میں نہیں چھوڑیں گے۔
ان کے مطابق، چاغی کے عوام کو بہتر معیار زندگی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔