چاغی ،لاک ڈائون کب ختم ہوگا تاجر سوال کرنے لگے
سرحدی شہر تفتان اور چاغی میں گزشتہ اکاون دنوں سے کاروبار شہر بند ہے
فاروق سیاہ پاد رند
کرونا وائرس کے پیش نظر ضلع بھر میں لاک ڈاون برقراررہے
، پاک ایران سر حد اکاون ویں روز بھی بدستور بند ہے جبکہ ایران سے مزید 2 پاکستانی تفتان بارڈر پہنچ گئے،
چاغی کے ہیڈ کوارٹر دالبندین سمیت ضلع بھر کے چھوٹے بڑے شہر 21 دنوں سے کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاون کی وجہ سے مکمل بند ہیں
شہر میں پرچون، میڈیکل اسٹورز، سبزی ،تندور کے علاوعہ باقی تمام دوکانیں بند ہیں سرحدی شہر تفتان گزشتہ اکاون دنوں سے بند ہے
ضلع بھر میں لاک ڈاون اور ایرانی سرحد کی بندش کی سبب کاروبار معمولات زندگی بری طرح متاثر ہے تاجر برادری، ماسٹر ٹیلرز، کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے
دوسری جانب دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ بھی سخت پریشانی سے دوچار ہے اور ایران سے مزید دو پاکستانی تفتان بارڈر پہنچ گئے جنھیں اسکریننگ کے بعد قرنطینہ منتقل کردیا گیا
ادھر انجمن تاجران دالبندین کے صدر حاجی آغا محمد حسنی کا کہنا تھا ضلع چاغی کے شہروں میں زیادہ رش نہیں ہوتا ہے
لاک ڈاون کو 21 دن ہوگئے ہیں اور تاجر برادری معاشیت کے ساتھ ساتھ اپنی بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانے اور دوکانوں کے کرایہ و دیگر خرچہ کرنے کے لیے بھی پریشان ہیں
حکومت بلوچستان کو چاہئے چھوٹے شہروں میں احتتیاطی تدابیر پر سختی کرکے دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے
اور پولیس، لیویز و دیگر متعلقہ اہلکاروں کو رش والے جگہوں پر تعینات کریں کیونکہ طویل لاک ڈاون کے سبب ضلع بھر کے تاجر سخت تشویش میں مبتلاہیں ۔