انٹرنیشنل معیار پر پورا اترنے کیلئے ہمیں پاکستان کے تمام انجینئرز اور آرکیٹیکٹس کو جدید ٹیکنالوجی اور تھری ڈی پرنٹنگ کی مہارتوں سے آراستہ کرانا ہوگا

کوئٹہ 13 اکتوبر: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ انٹرنیشنل معیار پر پورا اترنے کیلئے ہمیں پاکستان کے تمام انجینئرز اور آرکیٹیکٹس کو جدید ٹیکنالوجی اور تھری ڈی پرنٹنگ کی مہارتوں سے آراستہ کرانا ہوگا. یہ ہماری اجتماعی بقا کی ضرورت ہے اور اسکے بغیر ہم من حیث القوم جدت، پیداواریت اور اقتصادی ترقی کے ہر میدان پیچھے رہے جائیں گے.

 

انہوں نے کہا کہ انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس پاکستان کوئٹہ چیپٹر کی سالانہ کانفرنس اور نمائش میں بطور مہمان خصوصی شرکت سے خوشی ہوئی کہ انجینئرز اور بلڈرز ہی ملک اور صوبہ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنیادیں فراہم کرنے اور برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں.

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکٹ پاکستان کوئٹہ چیپٹر کی سالانہ کانفرنس اور نمائش کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا. سالانہ کانفرنس اور نمائش میں ان کے مرکزی اور صوبائی عہدیداران سمیت کنسٹرکشن کمپنیوں کے نمائندے بھی موجود تھے. گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ سائنس اینڈ انجینئرنگ کے شعبوں میں دنیا کا جو ملک بھی سولر انرجی کی پیداوار میں اضافہ کریگا تو روشن مستقبل بھی اُسی کا ہی ہوگا. آپ انجینئرز حضرات بجلی کے بحران پر قابو پانے میں ہماری رہنمائی کریں کہ ہم اپنے بجلی کے روایتی نظام کو سولر انرجی پر کسطرح منتقل کر سکتے ہیں.

 

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

ہمارے انجینئرز اور آرکیٹکٹس ہماری رہنمائی کر سکتے ہیں کہ ہم کسطرح تھری ڈی پرنٹرز کی توسط سے جدید عمارتیں بنا کر سیمنٹ، سریا، اینٹ اور بجری وغیرہ کے غیرضروری بوجھ سے چھٹکارا پاسکتے ہیں. آپ بتا دیجئے کہ بلڈنگ کوڈ کے حوالے سے سائنس اینڈ انجینئرنگ کا نیا تصور کیا ہے.

 

گورنر مندوخیل نے کہا کہ وقت آپہنچا ہے کہ ہم جلد از جلد اپنے تمام اداروں اور محکموں کو کمپیوٹرائز کریں. اس کیلئے سردست تمام پیشہ ورانہ شعبوں میں ہمیں تعداد کی بجائے استعداد بڑھانے پر اپنی توجہ مرکوز کرنی ہوگی. قبل ازیں جعفرخان مندوخیل نے دیگر صوبوں سے آئے ہوئے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور اُمید ظاہر کی کہ کوئٹہ میں ان کا قیام خوشگوار رہیے. آخر میں گورنر بلوچستان نے مہمانان گرامی اور منتظمین میں یادگاری شیلڈز تقسیم کیے اور نمائش میں لگائے گئے تمام اسٹالز کا معائنہ کیا.

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.