ویب ڈیسک
جمعیت علماء اسلام نے آزادی مارچ کے سلسلے میں اپنے پلان بی پر عمل درآمد شروع کردیا
جمعیت کے کارکنوں نے کوئٹہ چمن شاہراہ کو سید حمید کراس کے مقام پر بلاک کرکے ٹریفک معطل کردی
شاہراہ بند ہونے سے نہ صرف معمول کی ٹریفک معطل ہوگئی بلکہ نیٹو سپلائی بھی رک گئی ہے
احتجاج کے باعث شاہراہ پر بڑی تعداد میں مسافر گاڑیاں پھنس گئی ہیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
دوسری جانب قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وثوق سے کہتا ہوں کارکن اپنے مقصد کے حصول کے قریب پہنچ گئے ہیں
اسلام آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھ رہے تھے کہ 2018ء کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی بڑی منظم ہوئی اور کوئی چاہے نہ چاہے اسے تسلیم کرنا پڑے گا،
لیکن ہمارے کارکنان کی جرأت نے ان کے اس گھمنڈ کو توڑ دیا اور ہمارا بیانیہ اور دعویٰ ایسا غالب ہوا ہے کہ کوئی مائی کا لعل انتخابات کو صاف الیکشن ماننے کو تیار نہیں،
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے بیانیے کو پوری قوم کی تائید حاصل ہوگئی اور ان کے بیانیے کو شکست ملی ہے