بلوچستان سے ایوان بالا کی خالی ہونیوالی نشست پر انتخابات ، حکمران اتحاد کے منظور کاکڑ کامیاب قرار

رپورٹ۔۔۔ہزار خان بلوچ
ایو ان بالا کی بلوچستان سے جنرل نشست جو پشتونخوامیپ کے

سردار اعظم موسیٰ خیل کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی جس پیر کو بلوچستان اسمبلی جسے پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا تھا میں پولنگ ہوئی جس میں بلوچستان اسمبلی کے 65اراکین نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

پریذائیڈنگ افسر کے خدمات صوبائی الیکشن کمشنر اسرار خان نے انجام دئیے۔

سینیٹ کی نشست کے لیے 5 امیدوار مدمقابل تھے جن میں بلوچستان عوامی پارٹی کے منظور احمدکاکڑ، مسلم لیگ (ن) کے نسیم الرحمان خان، بی این پی (مینگل) کے غلام نبی مری، پختونخوا میپ کے محمد حنیف اور اے این پی کے عنایت اللہ خان شامل تھے۔

الیکشن کا وقت چار بجے ختم ہوا اس دوران 65کے ایوان میں 63ارکان حق رائے دہی کا استعمال کیا سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء4 اللہ زہری اور پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند ووٹ کاسٹ کرنے نہیں آئے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستا ن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق حکومتی اتحاد کے امیدوار منظور احمد کاکڑ کل 38ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ انکے مد مقابل اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار غلام نبی مری نے 23ووٹ حاصل کئے۔

پشتونخواہ میپ کے امیدوار محمد حنیف نے ایک ووٹ حاصل کیا جبکہ ایک ووٹ مسترد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,938

حکمران اتحاد میں شام بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے رکن صوبائی اسمبلی سید احسان شاہ جماعت سے اختلافات کے باعث پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپوزیشن کے امیدوار کو ووٹ دیا۔

کامیابی کے بعد وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے قبل یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ ہمارے نمبرز پورے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’آج ثابت ہوا کہ بلوچستان عوامی پارٹی متحد اور مزید مضبوط ہورہی ہے اختلاف رائے ہر سیاسی جماعت میں ہوتاہے اور یہی جمہوریت کا حسن ہے ‘‘

دوسرے جانب اپوزیشن جماعت کے رہنما رکن صوبائی اسمبلی ثنا ء بلوچ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن میں بی این پی کے امیدوار کی حمایت کا وعدہ کیا تھا مگر وہ اس پر قائم نہیں رہ سکے جوکہ مایوس کن ہے۔

ثنا بلوچ کا کہنا تھا کہ ’’اس سے قبل بھی مرکز میں ہماری اتحادی جماعت پی ٹی آئی نے سینیٹ کے انتخابات میں ہمارے امیدوار کی حمایت نہیں کی ہماری بی این پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہونے جارہا ہے جس میں اس ایشو پر بھی بحث اور لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

تجزیے نگاروں کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے سربراہ سردارا ختر مینگل نے وفاقی حکومت کو چھ نکات دئیے تھے اور اسی کی بنیاد پر اس نے عمران کووزارت عظمیٰ کیلئے ووٹ دیا اس کا مطالبہ ہے کہ چھ نکا ت پر عمل درآمد کیا جائے بصورت دیگر وہ مرکز میں پاکستان تحریک انصاف کی حمایت چھوڑ دیگی

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.