کوئٹہ بلوچستان گرینڈ الائنس کے سربراہ سینئر سیاست دان نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے بلوچستان میں پارلیمانی جمہوری نظام کا راستہ روکنے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں الیکشن کمیشن نے سلیکشن کمیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر بولیاں لگائیں، مطالبہ ہے ان نشستوں پر دوبارہ اوپن ٹینڈر کئے جائیں تاکہ جو لوگ لاعلم رہے وہ بھی ٹینڈر کا حصہ بنیں ،یہ بات انہوں نے منگل کے روز سراوان ہاﺅس میں صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہی،
نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں الیکشن کمیشن نے سلیکشن کمیشن کا کردار ادا کیا،قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر بولیاں لگائی گئیں،میرا مطالبہ ہے کہ ان نشستوں پر دوبارہ اوپن ٹینڈر کیا جائے تاکہ کچھ لوگ جو اس علم سے لاعلم رہے ہیں وہ بھی ٹینڈر کا حصہ بنیںاور ہر سال آٹھ فروری کو قومی دن کے طورپر منایاجائے ، انہوںنے کہاکہ مجھے بھی پیش کش ہوئی مگر مجھے عوام اور ووٹر پر اعتماد ہے اور میں اپنے صوبہ کا نمائندہ ہوں، میں اورمیرا خاندان اس صوبے کے لوگوں اور تاریخ کوجوابدہ ہیں ایک مشکوک مینڈیٹ کے ذریعے پارلیمنٹ میں نہیں جانا چاہتا اس لیے پیش کش کو رد کیا ،
انہوںنے کہاکہ ٹینڈر کے نتیجے میں تشکیل پانے والی پارلیمنٹ عوام کو ڈلیو ر نہیں کرسکتی اور یہ ظلم ، ناانصافیوں اور کرپشن کا مرکز ہوگا، انہوںنے کہاکہ حکومت تشکیل دینے کیلئے متحرک سیاسی جماعتوںکو عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں ابھی تک این اے263 سمیت بعض حلقوں کے انتخابی نتائج تک نہیں آئے ہیں فارم 45 میں تبدیلیاں کرکے لاڈلوں پر سپر لاڈلوں کو فوقیت دی جارہی ہے، انہوںنے کہاکہ جمہوریت پر شب خون مارنے اور غلط پالیسیوں کی قیمت عوام چکا رہی ہے ملک کا ہر فرد ڈھائی لاکھ روپے مقروض ہے، لوگ خودکشیاں کررہے ہیں، دھماکوں میں لوگ مررہے ہیں، ایک کروڑ سے زائد منشیات کے عادی افراد زندہ نعشیں ہیں ہزاروں بچے اسکولوں سے باہر ہیں، منافع بخش ادارے دیوالیہ ہوچکے ہیں، انہوں نے کہاکہ قومیں ہی حکومت بناتی ہیں اور قوم کی بنائی حکومتیں پارلیمنٹ میں آئین ، قانون سازی کرکے اصولون کا تعین کرتی ہیں جب تک حقیقی پارلیمنٹ پالیسیاں نہیں بنائے گی ملک سے فسادات ختم نہیں ہوں گے