جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری ڈپٹی چےئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جب انصاف کرنے والے خود فریق بن جائے تو ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہونا یقینی ہے۔
پارلیمنٹ کے مارچ سے پہلے ختم ہونے کی چہ مگوئیاں ہورہی ہے ایک وزیراعظم رخصت ہو چکا ہے دوسرے کا کچھ پتہ نہیں بیرونی عناصر اندرونی حالات خراب کرنے کے ساتھ ملک کی معیشت بہتر بنانے والے سی پیک کو بھی متنازعہ بنا رہے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممتاز قبائلی رہنمائپرنس آغا سلمان کریم احمد زئی‘سردار اسد شاہوانی اور مولانا اختر محمد پرکانی کے ساتھیوں سمیت جمعیت علمائاسلام میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ مولانا مفتی محمود نے اپنے دور میں مرزائیوں اور قادیانیوں کو غیر مسلم قراردیا لیکن نہ جانے گزشتہ کئی دن قبل پارلیمنٹ سے قادیانیوں کو دوبارہ مقام دینے کیلئے سازشیں بل پاس کیا لیکن اللہ تعالیٰ کی فضل سے اور مولانا فضل الرحمن کی بروقت کارروائی سے اس بل کو واپس اپنی صورت میں بحال کردیا
انکا کہنا تھا کہ مفتی محمود کی جدوجہد کی وجہ سے1973کی رو سے قادیادنیوں اور مرزائیوں کو غیر مسلم قرار دیا آج جتنے بھی سازش کرینگے اس وقت بھی مولانا مفتی محمود کے وارث موجود ہے ہماری موجودگی میں یہ لوگ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتے
انہوں نے کہاکہ آج قبائلی شخصیات نے جمعیت علماء اسلام میں شامل ہو کر یہ ثابت کردیا کہ غریب عوام کے ساتھ قبائل بھی جمعیت علماء اسلام کا حصہ بن سکتے ہیں
تقریب سے صوبائی امیر مولانا فیض محمد‘صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈووکیٹ‘ پرنس آغا سلمان کریم احمد زئی‘صوبائی سالار حافظ ابراہیم لہڑی‘صوبائی ترجمان حاجی جانان آغا‘سینیٹر مفتی عبدالستار‘حاجی انور اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔