کوئٹہ: ویب رپورٹر
درگا ہ فتح پور کمیٹی کے ممبران فقیر شکیل احمداور رب نواز نے کہا ہے کہ درگاہوں کی تحفظ کیلئے موثر اقدامات کیے جائیں واقعہ میں شہید اور زخمی افراد کیلئے معاوضے کا اعلان جبکہ حکومت کی زیر نگرانی زخمیوں کو علاج کی جائے۔
’’یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ حکومت کی بلوچستان کی جانب سے شہدا ء اور زخمیوں کیلئے کوئی بھی معاوضہ یاعلاج کیلئے اعلان ابھی تک نہیں کیا ہے جس سے متاثرہ خاندانوں میں تشویش پائی جاتی ہے‘‘
انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کی ۔
انہوں نے کہاکہ 2005میں سالانہ عرس پر درگاہ فتح پور شریف میں بم دھماکہ ہوا جس میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے تھے حکومت وقت نے اس وقت بھی واقعہ سے سبق نہیں لیا اور درگاہوں کی موثر سیکورٹی فراہم نہیں کی جس سے ایک بار پھر بم دھماکہ ہوا جس میں 28کے قریب افراد شہید اور55زخمی ہوئے تھے
ان کے بقول ’’ایک بار پھر کئی عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت نے درگاہ کے سیکورٹی سخت کی اور نہ ہی متاثرہ افراد کیلئے معاوضے کا اعلان کیا‘‘
انہوں نے کہاکہ اس صورت میں متاثرہ خاندان پریشان ہے اور مختلف مسائل کا شکار ہے ہم وزیراعظم پاکستان‘آرمی چیف‘وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھرپور اپیل کرتے ہیں کہ درگاہ فتح پور شریف کے ساتھ تمام بزرگان‘صوفی‘فکرائاور مزارات کو تحفظ فراہم کی جائے تاکہ آئندہ مستقبل میں اس طرح واقعہ رونما نہ ہو
انہوں نے کہاکہ حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ بم دھماکے میں شہید ہونیوالے افراد کیلئے معاوضے کا اعلان جبکہ زخمیوں کی بروقت علاج کیا جائے۔