ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ جاری نہ رکھنے کا اعادہ

 ویب ڈیسک

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک ‘جنونی حکومت’ قرار دیتے ہوئے تسلیم شدہ ایک بین الاقوامی جوہری معاہدے کو جاری رکھنے سے انکار کردیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں خطاب کے دوران کہا کہ وہ اس معاہدے کے حوالے سے معاملات کو کانگریس میں بھیج دیں گے اور اتحادیوں سے بھی مشاورت کریں گے۔

انھوں نے ایران کو دہشت گردی کی معاونت کرنے کا الزام دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایرانی حکومت کو ‘جوہری ہتھیاروں تک پہنچ’ سے روکیں گے۔

دوسری جانب عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے 2015 کے معاہدے پر مکمل عمل کررہا ہے۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ معاہدہ بہت آسان تھا اور ایران کو توسیع کے لیے بڑی حد تک اجازت دی گئی تھی جبکہ عالمی انسپکٹرز کو خوفزدہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,891

ان کا کہنا تھا کہ ایران ‘قتل، تباہی اور افراتفری’ پھیلا رہا ہے اور معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کررہا ہے۔

 ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کے پاس کسی بھی وقت معاہدے کو ختم کرنے کا استحقاق ہے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کےمطابق ٹرمپ نے ایرانی پاسداران انقلاب پر ‘سخت پابندیاں’ عائد کرنے کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ امریکی تاریخ کے بدترین معاہدوں میں سےایک تھا۔

سعودی عرب کی جانب سے ایران کے حوالے سے ٹرمپ کے تازہ بیان کی حمایت کی ہے۔

یاد رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں امریکا سمیت چھ عالمی طاقتوں کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ایران کے ساتھ یورینیم افزودگی کا معاہدہ طے پایا تھا جس کے بدلے میں ایران پر پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.