زیر نظر تصویر حال ہی میں کوئٹہ نوشکی کی نشت پر کامیاب ہونے والے ایم این اے میر عثمان بادینی کی ہے
سوشل میڈیا ڈیسک
ان دنوں سوشل میڈیا پر یہ تصویر وائرل ہے جس کی وجہ سے میرعثمان بادینی کومختلف حلقوں اور سیاسی کارکنوں نے آڑے ہاتھوں لیا ہے
سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ فیس بک پر ایک شخص نے ان کی یہ تصاویر شیئر کی ہے جس پر مندرجہ ذیل جملے لکھے ہیں
اہل بلوچستان کی بدقسمتی دیکھئے۔۔۔۔
دنیا بھر میں صاحب ثروت اور کروڑ پتی لوگ اپنے غریب اورضرورت مند شہریوں کے لیے جدید ہسپتال اور معیاری سکول بناکر چرچا کرنے سے شرماتے ہیں لیکن بلوچستان کے کروڑ پتی لوگ ایک تھیلی خون دے کر بھی ہفتوں تک احسانات جتاتے تھکتے نہیں ہیں ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔
تاہم کچھ لوگوں نے ان کے حق میں لکھا ہے
ایک کمنٹ میں لکھنے والے نے یہ لکھا ہے
براہوئ زبان کی ایک محاورہ ہے (کورنگا خن آن اسے پڑینک اس خڑینک برے بھلو گڑاس اے)ہمارے سرمایہ دار پانی نہیں دے سکتے بادینی صاحب خون دے رہا ہے۔۔۔
انکا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہتے ہے کہ شکریہ پیداوار کے پھل کو بڑا سکتا ہے ۔۔اگر خوشامد کی نیت سے نہیں ہو۔۔ممکن ہے موصوف غریب عوام کو مستقبل قریب میں کوہی بڑا معیاری ہسپتال بھی بنا کے دے دے۔۔