ضلعی انتظامیہ کے دعووں کے باوجودکوئٹہ میں ہوشربا مہنگائی کی لہرپرقابونہیں پایاجاسکا

0

کوئٹہ ضلعی انتظامیہ کے دعووں کے باوجود کوئٹہ میں ہوشربا مہنگائی کی لہرپرقابونہیں پایاجاسکا،غیر معیاری سبزیوں کی فروخت کاسلسلہ اب بھی جاری ہے جس سے لوگوں کو مشکلات کاسامناکرنا پڑرہا ہے،عوامی حلقوں نے حکام بالاسے نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔تفصیلات کے مطابق مختلف مارکیٹوں میں اشیاء خوردونوش کے دیگرچیزوں کی طرح غیر معیاری سبزیوں کی قیمتوں میں بھی استحکام نہیں آسکا ہے مہنگائی کی لہربدستورجاری ہے اورگرانفروش مافیا لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔مارکیٹ سروے کے مطابق بھنڈی فی کلو120سے150،کدو80روپے فی کلو،کریلا120سے140روپے فی کلو،مٹر100سے120روپے فی کلو،گاجر40روپے فی کلو،ٹماٹر60روپے،کھیرا80روپے،ادرک450روپے،لہسن350روپے،بینگن80روپے،گوبھی100روپے فی کلو،آلو50روپے فی کلواورپالک بنڈل 45روپے تک فروخت کیاجارہا ہے۔جبکہ لیموں فی پاؤ80اورسبزمرچ80روپے پاؤ فروخت کیاجارہا ہے۔عوامی حلقوں نے بتایاکہ ضلعی انتظامیہ مصنوعی مہنگائی کوقابوکرنے میں مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے اورصرف دعوے کرتے ہیں آج تک کسی نے مارکیٹ کادورہ بھی نہیں کیااگرکوئی انتظامیہ آفیسرآجائے تواخبارات میں تصویریں آجاتی ہیں مگراس کے باوجودمہنگائی کی لہربرقراررہتی ہے جوکہ تشویشناک ہے،انہوں نے بتایاکہ منافع خور مافیاکوئٹہ کے باسیوں کو مہنگے داموں غیرمعیاری اورگندے پانی سے کاشت کردہ سبزیاں دے رہے ہیں جومضرصحت اورمتعددبیماریاں پھیلانے کاباعث بنتے ہیں۔انہوں نے حکام بالاسے اپیل کی کہ روزانہ مارکیٹوں کے دورے کرکے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کاتعین کیاجائے تاکہ ان کی مشکلات کاازالہ ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,726
You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.