علی حسن زہری سے جھگڑا، وزیرِاعلیٰ نے “بڑے” کو پکارا، مگر کال ویٹنگ میں رہ گئی!

خصوصی رپورٹ: بلوچستان 24

کوئٹہ: بلوچستان کی سیاست میں شدید کشیدگی، وزیرِاعلیٰ سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیر علی حسن زہری کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔

ذرائع نے بلوچستان 24 کو خصوصی طور پر بتایا ہے کہ وزیرِاعلیٰ سرفراز بگٹی نے پارٹی کے ایک “بڑے” کو فون کر کے علی حسن زہری کے رویے کی شکایت لگانے کی کوشش کی، مگر حیران کن طور پر ان کی فون کال ہی موصول نہیں کی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیرِاعلیٰ ہاؤس میں نئی بھرتیوں، من پسند افسران کی تعیناتی اور زمینوں کی الاٹمنٹ پر دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

وزیرِاعلیٰ کا مؤقف تھا کہ وہ مخلوط حکومت چلا رہے ہیں اور میرٹ کے برعکس فیصلے نہیں کر سکتے، جبکہ علی حسن زہری اپنی مرضی کے تقرر چاہتے تھے۔ بات بڑھی تو زہری مشتعل ہو کر میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔

بلوچستان 24 کو موصولہ معلومات کے مطابق، وزیرِاعلیٰ نے اس معاملے کو اپنی بے عزتی سمجھتے ہوئے فوری طور پر پارٹی قیادت سے رجوع کرنا چاہا، مگر حیرت انگیز طور پر ان کی کال کا کوئی جواب نہ آیا۔

اس واقعے نے صوبائی حکومت میں طاقت کے توازن پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ علی حسن زہری نے اپنی “اہمیت” کا احساس دلانے کی کوشش کی ہو۔ اس سے قبل بھی وہ گورنر ہاؤس میں وزارت کا حلف لینے کے بعد میڈیا کے سامنے متنازعہ گفتگو کر چکے ہیں۔

تاہم، اس بار صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ وزیرِاعلیٰ خود کو بے اختیار محسوس کرنے لگے ہیں۔

بلوچستان کی سیاست میں یہ ٹکراؤ کس سمت جائے گا؟ کیا وزیرِاعلیٰ کی شکایت کا کبھی جواب آئے گا؟ یا معاملات مزید پیچیدہ ہوں گے؟

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.