ریکوڈک میں 78 فیصد افرادی قوت بلوچستان سے، چاغی کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے سنہری مواقع

ویب رپورٹ

چاغی: بلوچستان کے سب سے بڑے مائننگ منصوبے ریکوڈک نے چاغی کے مقامی افراد کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، جس سے علاقے میں ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔

ریکوڈک مائننگ کمپنی کے مطابق، منصوبے کی 78 فیصد افرادی قوت بلوچستان سے ہے، جبکہ 50 فیصد سے زائد ملازمین چاغی کے مقامی افراد ہیں۔ یہ نہ صرف روزگار کے مواقع میں اضافہ کر رہا ہے بلکہ مقامی معیشت کو بھی مضبوط کر رہا ہے، جو علاقے کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

علاقے میں ہنرمندی کو فروغ دینے کے لیے نوکنڈی میں ہنر فاؤنڈیشن کے تعاون سے نوجوانوں کو ٹیکنیکل تربیت فراہم کی جا رہی ہے، تاکہ وہ جدید مائننگ اور انجینئرنگ کے شعبوں میں مہارت حاصل کر سکیں اور مستقبل میں زیادہ سے زیادہ مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔

ریکوڈک منصوبے کے دوران 7,500 ملازمتیں پیدا ہوں گی، جبکہ پیداوار کے بعد 4,000 مستقل نوکریاں دی جائیں گی، جو چاغی کے نوجوانوں کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔

کمپنی نے دو سال میں چاغی اور بلوچستان کے مقامی سپلائرز کو 6.1 ارب روپے کے ٹھیکے دیے ہیں، جس سے نہ صرف مقامی کاروبار کو تقویت ملی ہے بلکہ ٹھیکیداروں اور کاروباری افراد کی مہارتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

ریکوڈک مائننگ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ مقامی کاروبار اور کنٹریکٹرز کی مہارتوں کو مزید بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کی جائے گی، تاکہ علاقائی معیشت کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے۔

کمپنی نے ملازمین اور آپریشنز کی سیکیورٹی کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کسی بھی قسم کی جھوٹی اطلاعات کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

ریکوڈک مائننگ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ چاغی اور بلوچستان کی معیشت میں ترقی اور خوشحالی لانے کا ذریعہ بنے گا، جس سے مقامی افراد کو طویل مدتی فوائد حاصل ہوں گے اور علاقے میں معاشی استحکام پیدا ہوگا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.