ویب ڈیسک
پاکستان سمیت دنیا بھر میں صارفین کے حقوق کا عالمی دن آج منایاجارہا ہے اس حوالے سے دنیابھر میں انسانی حقوق کی تنظیمیں عوام میں شعور و آگاہی کیلئے پروگراموں کاانعقاد کرتے ہیں
پاکستان میں صارفین کی عدم فعالیت ، اپنے حقوق سے عدم واقفیت اور صارفین کے حقوق پر مامور سرکاری اداروں میں پائی جانے والی کرپشن کی وجہ سے کروڑوں صارفین اپنے حقوق سے محرو م ہیں۔
بجلی ،سوئی گیس،گندم،آٹے،گھی،چاول،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے،ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی کے رجحان کی وجہ سے کروڑوں صارفین کا استحصال ہو رہا ہے۔
ہر سال 15مارچ کو صارفین کا عالمی دن منایا جاتا ہے لیکن صارف نمائندہ تنظیموں صرف اخباری بیانات تک محدود ہیں دوسری جانب بجلی و گیس سپلائی کے ذمہ دار ادارے،موبائل کمپنیاں اور دیگر ادارے صارفین کو حقوق کو پامال کررہے ہیں
بلوچستان میں یہ صورتحال اور بھی خراب ہے کہ یہاں کنزیومر کورٹس تو دور کی بات ہے یہاں کنزیومر کونسل بھی نہیں بنی آج بھی عوام اپنے حقوق سے محروم ہیں اور ان کا استحصال جاری ہے بلوچستان میں صارفین کے تحفظ ایکٹ 2003میں منظور ہوا لیکن اس پر آج تک عمل درآمد نہ ہوسکا