ماہرین صحت کے مطابق بلوچستان میں ہیپاٹائٹس کا مرض انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کرچکا ہے ،عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ میں جن اضلاع کو انتہائی ہائی رسک قرار دیا ہے ان میں نصیرآباد، جعفرآباد، ژوب، لورالائی، موسی خیل، سبی اوربارکھان شامل ہیں جب کہ دیگراضلاع میں ہیپاٹائٹس کی شرح 10 سے 28 فیصد ہے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق صوبے میں ہر 100 میں 30 افراد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں
انتظامیہ کے مطابق 7 اضلاع میں مرض کی شرح 30 فیصد تک پہنچ چکی ہے بلکہ ہیپاٹائٹس بی کے بگاڑ سے پیداہونے والے ہیپاٹائٹس ڈی کے کیسز بھی زیاد ہ ر پورٹ ہورہے ہیں۔
حکام کے مطابق صوبے میں ہیپاٹائٹس کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر اس کی روک تھام اور علاج کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں مفت اسکریننگ اورویکسینیشن کی جارہی ہے ۔
سرکاری سطح پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں میں 14 لاکھ افراد کی ہیپاٹائٹس کی اسکریننگ اورویکسی نیشن کی جا چکی ہے ۔
ماہرین کے مطابق ہیپاٹائٹس کے مرض میں اضافے کی وجوہات میں اس کے پھیلنے کے اسباب سے متعلق شعور و آگہی اور صحت عامہ کے لیے سہولیات کا فقدان ہے۔
ہیپاٹائٹس سے بچاو¿ کےلیے ضروری ہے کہ جسم پر ٹیٹوبنوانے، استعمال شدہ و آلودہ سرنج، نڈل، ڈرپ و طبی اور جراحی کے آلات، شیو کے لیے استعمال شدہ ریزر، بلیڈ اور بغیر اسکرین کیے گئے خون کےانتقال سے گریز کیاجائے۔