پانچ سو ڈیری فارمز دودھ میں ملاوٹ نہیں کرتے : دعویٰ 

کوئٹہ ۔۔۔۔ کوئٹہ میں آبادی کے لحاظ سے دودھ کی طلب تقریباً 4سے 5لاکھ لیٹریومیہ ہے اور کوئٹہ میں ڈیری فارمز میں جو دودھ پیدا ہورہا ہے وہ تقریباً دو سے اڑھائی لاکھ لیٹر یومیہ ہے

 

اسٹاف رپورٹر

بقیہ ضرورت کو پانی کی ملاوٹ اور بھارت سے درآمد شدہ کیمیکل پاؤر سے پورا کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ڈیری فارمز کی تعداد 500کے لگ بھگ ہیں جہاں سے ملاوٹ سے پاک اور صاف دودھ فراہم کیا جاتا ہے

جس کو ملک شاپ ایسوسی ایشن اینڈ سپلائرز ،ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی بھی تسلیم کرتی ہے

ہمیں دودھ ڈیری فارم سے 85.40روپے فی لیٹر پڑتا ہے جس میں ہمارا نفع شامل نہیں ہے

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,896

اگر ہم اپنا سرمایہ جوکہ اس کاروبار میں صرف کیا ہے اسکا حساب لگایا جائے تو تقریباً95سے 100روپے فی لیٹر پڑتا ہے

چھ مہینے انتظامیہ کو اس بات پر قائل کرنے میں لگے کہ ہمیں ہمارا جائز ریٹ دیا جائے لیکن پھربھی ہمیں 83.5روپے فی لیٹر کا ریٹ دیا گیا

عوام کو خاص اور معیاری دودھ کی فراہمی کیلئے انہیں شہر کے مختلف علاقوں میں سیل پوائنٹ دئیے جائیں

ایک نام نہاد تنظیم ،نام نہاد کنزیومر سوسائٹی اور کئی ملاوٹ مافیا صرف اورصرف بلیک میلنگ اور میڈیا میں زندہ رہنے کیلئے آئے روز من گھڑت بیانات سے ضلعی انتظامیہ اورڈیری فارم مالکان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں

بلوچستان ڈیری فارمز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر الطاف حسین گجر کی کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران انکشاف

انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ فوری طور پر موجودہ پرائس کنٹرول کمیٹی کو تحلیل کرکے اس میں موجود بلیک میلنگ میں ملوث عناصر کو نکال باہر کریں
ایماندر اور مثبت سوچ رکھنے والے افراد کو پرائس کنٹرول کمیٹی میں شامل کیا جائے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.