نیوز ڈیسک
اسلام آباد۔۔۔
سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے خلاف نا اہلی کیس کا فیصلہ سنادیا
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف غیر ملکی معاملے کو مسترد کرتے ہوئے نا اہلی کی اپیلیں خارج کر دیں
جہانگیر خان ترین پارلیمانی سیاست سے تاحیات نا اہل قرار
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جہانگیر ترین صادق اور امین نہیں رہے،
جہانگیر ترین نے اپنے بیان میں غلط بیانی کی،بینچ کے تینوں ججز نے جہانگیر ترین کے خلاف فیصلہ دیا،جہانگیر ترین کے گوشواروں میں تضاد تھا،
جس میں بیان میں مشکوک ٹرمز استعمال کی گئیں،جہانگیر ترین نے جرم کا اعتراف کیا اور جرمانہ بھی بھرا
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کے معاملات دیکھ سکتا ہے،تمام شواہد کا جائزہ لیاگیا،درخواست گزار غیر ملکی فنڈنگ سے متاثرہ نہیں ہے
عمران خان آف شور کمپنی کے شیئر ہولڈر ہیں نہ ہی ڈائریکٹر،فلیٹ نیازی سروسز کی ملکیت ہیں
جمعہ کو سپریم کورٹ نے عمراں خان ناہلی کیس سے متعلق فیصلہ سنا دیا ہے ۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف پر غیرملکی فنڈنگ کا الزام لگایا گیا تاہم درخواست گزار غیر ملکی فنڈنگ پر متاثرہ فریق نہیں۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدارانہ طور پر پی ٹی آئی کے اکانٹس کی گذشتہ 5 سال تک کی چھان بین کرسکتا ہے۔
عدالت عظمی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عمران خان نیازی سروسز لمیٹڈ کے شیئر ہولڈر یا ڈائریکٹر نہیں تھے۔
عمران خان پر نیازی سروسز ظاہر نہ کرنا لازم نہیں تھا، بنی گالہ اراضی عمران خان نے اپنی فیملی کیلئے خریدی، عمران خان کی منی ٹریل مکمل ہے
عمران خان نے لندن فلیٹ ایمنسٹی اسکیم میں ظاہر کیا تھافیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پڑھ کر سنایا
چیف جسٹس نے تاخیر کی وجہ بتائی کہ 250 صفحات پر مبنی فیصلے کی ڈرافٹنگ کے ایک صفحے میں غلطی تھی جس کی وجہ سے پورے فیصلے کو دوبارہ پڑھنا پڑا جس پر عدالت نے معذرت چاہی۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فیصلے کو تحمل سے سنا جائے
کمرہ عدالت میں مسلم لیگ (ن)کی جانب سے وزیرمملکت مریم اورنگزیب، دانیال عزیز، طلال چوہدری، مصدق ملک اور دیگر موجود تھے جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے فواد چوہدری، فردوس عاشق اعوان اورفیصل خان سمیت دیگر ارکان موجود تھے
فیصلے کے وقت عمران خان کے وکیل نعیم بخاری، حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ اور جہانگیر ترین کے وکیل سکندر مہمند بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے ۔
14 نومبر کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کیا تھا