وندر سابق ایم این اے محمد اسلم بھوتانی نے بھوتانی رابطہ آفس وندر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں بھوتانی خاندان کی جانب سے اپنے چاہنے والوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جہنوں نے ہم پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے 8 فروری کے دن میرے بڑے بھائی سردار محمد صالح بھوتانی اور میرے حق میں اپنے قیمتی ووٹ کاسٹ کیے ہار جیت سیاست کا حصہ ہے میرے بڑے بھائی سردار محمد صالح بھوتانی پی بی 21 سے بڑی لیڈ کے ساتھ کامیاب ہوئے اور ہمارے چاہنے والوں نے اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنز میں میری کامیابی کے لیے جان توڑ کوششیں کیں اور حب و لسبیلہ سے مجھے کامیابی سے ہمکنار کیا انہوں نے کہا کہ پی بی 21 کی سیٹ پر چند باتیں آپ لوگوں کے سامنے واضع کرتا چلوں کہ اس سیٹ پر سردار محمد صالح بھوتانی بڑی لیڈ کے ساتھ اپنے مخالفین سے جیت گئے تھے
پی بی 21 میں ہمارے سامنے مقابلہ کرنے والے پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار علی حسن زہری جو کہ تیسرے نمبر پر آئے تھے نے آر او حب کو مختلف طریقوں سے ہماری جیت کو ہار میں تبدیل کرنے اور اپنی ناکامی کو جیت میں تبدیل کرنے کے لیے پریشر ڈالنے کی کوشش کی مگر ان کی جانب سے سختی سے انکار کرنے پر الیکشن کمیشن کے ذریعہ پی بی 21 کی ووٹوں کو دوبارہ گنتی کرانے کے لیے احکامات جاری کیے ووٹوں کی دوبارہ گنتی
شروع کرنے سے قبل پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار کی جانب سے آر او آفس سیوک سینٹر حب میں داخل ہوکر سردار محمد صالح بھوتانی کے حق میں کاسٹ کی جانے والے ووٹوں کو خراب کرنے کے لیے کاسٹ شدہ ووٹوں کی بلیٹ پیپرز پر ڈبل مہر لگا کر تھیلوں میں ڈالا گیا جس کی بروقت اطلاع ملنے پر آر او حب نے کارروائی کرتے ہوئے پانچ لوگوں کو مع ثبوت کے گرفتار کر کے حب پولیس کے حوالے کیا بیلٹ پیپرز پر ڈبل مہر لگانے کی وجہ سے ہمارے ہزاروں ووٹ خراب ہوگئے انہوں نے کہا کہ دریجی میں ہمارے گھر کے پولینگ اسٹیشن جس میں میرے بڑے بھائی سردار محمد صالح بھوتانی کے حق میں نو سو کے قریب ووٹ کاسٹ ہوئے تھے اس پولنگ سمیت دریجی کی دیگر آٹھ پولینگوں کی کاسٹ شدہ ووٹوں کو ڈبل مہر لگا کر سردار محمد صالح بھوتانی کے ہزاروں ووٹ خراب کیے گئے انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی جاری تھی دوسری رات پھر سردار محمد صالح بھوتانی کے حق میں کاسٹ شدہ ووٹوں کو خراب اور ووٹوں کے تھیلوں کو سربمہر تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو آر او کی جانب سے الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر بذریعہ درخواست مطلع کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار کی جانب سے ووٹوں کی گنتی میں مداخلت کی جارہی ہے اور ووٹوں کے تھیلوں کو تبدیل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔