👇 مکمل ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں
کتاب بینی کی فروغ کیلئے،بلوچستان کے طالبعلم کا انقلابی اقدام حالیہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 70%لوگ کتابوں سے دور ہے۔
دوسری جانب بلوچستان میں ان دنوں نوجوانوں میں نہ صرف کتب بین کا شوق بڑھ رہا ہے بلکہ صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں نوجوان کمیونٹی کے سطح پر اپنی مدد آپ کے تحت لائبریری بھی بنا رہے ہیں۔ جو صوبے میں نصابی اور غیر نصابی کتب بینی کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہیں۔
ایسا ہی ایک نوجوان عبدالغفار بھی ہے جہنوں نے غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کیلئے رعایتی نرخوں پر کتب فراہم کرنے کا بیڑا ٹھایا ہے۔
عبدالغفار کے بقول: وہ زمانے طالبعلمی میں غیرنصابی کتابیں تو دور کی بات نصابی کتب بھی خریدنے کی بھی سکت نہیں رکھتے تھے۔
عبدالغفار نے بلوچستان 24ڈاٹ کام سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کیلئے ایک بہت بڑا مسئلہ تھا۔ کوئٹہ میں نہ تو نوجوانوں کو رعایتی نرخوں کتب فراہم کی نہ تو کوئی دکان تھی اور نہ کوئی ادارہ بس اسی دن سے مجھے یہ خیال آیا کہ میں ملک کے دیگر بڑے شہروں کے کتب میلوں اور پبلیشر ز سے رعایتی کتاب خرید کر کوئٹہ میں فروخت کرونگا۔
عبدالغفار اس مقصد میں کامیاب رہے آج نہ صرف کتابیں فروخت کرنا ان کا کاروبار ہے بلکہ وہ کوئٹہ کے طالبعلموں کو کم نرخوں پر کتب فراہم کرنے والے ادارے کے بانی بھی ہے۔