کوئٹہ شہر میں شاہراہوں کی بندش کے حوالے سے نذیر آغا ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی تھی
بلوچستان 24
شاہراہوں کی بندش کے حوالے سے ممتاز قانون دان سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے آئینی درخواست دائرکی تھی
درخواست کی سماعت بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس عبداللہ بلوچ پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے کی
سماعت کے دوران معزز ججز نے ریمارکس دیتے ہوئےکہا کہ کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ،عام عوام کیلئے پریشانی کاباعث بننے والی بند شاہراہوں کو فوری کھولاجائے ۔
درخواست گزار سید نذیرآغا ایڈووکیٹ،کمشنر کوئٹہ ڈویژن عثمان علی خان ،ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان ارباب طاہر ایڈووکیٹ ،ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محکمہ ریلوے ودیگر عدالت کے روبروپیش ہوئے
سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے ڈی ایس ریلوے کومخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ہائی کورٹ کی گزشتہ سماعت کے موقع پر دئیے جانے والے احکامات پر کیوں عملدرآمد نہیں ہوسکا اور کواری روڈ،جناح روڈ اور زرغون روڈ کو ملانے والے سڑکیں کیوں ابھی تک بند ہیں ۔
انہوں نے سڑکوں کو فوری طورپر کھولنے کے احکامات صادر کئے تو کمشنر کوئٹہ ڈویژن عثمان علی خان نے بتایاکہ عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد کو ممکن بنانے کیلئے کارروائی کاآغاز کیاجائے گااور جو لنک سڑکیں بند ہیں انہیں فوری طورپر کھول دیاجائے گا ۔
عدالتی سماعت کے بعدگزشتہ روز اسٹیٹ آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن عجب خان ،مجسٹریٹس عبدالباسط بزدار اور حبیب الرحمن نے ایلٹ فورس ودیگر عملے کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے جناح روڈ بلمقابل اسٹیورٹ روڈ پر قائم دیواروں کو مسمار کرکے ملبہ ہٹادیاگیاجس سے کواری روڈ اور سائنس کالج چوک سے ہاکی چوک اور ریلوے اسٹیشن کی جانب سے جانے والا ٹریفک اکرام ہسپتال کے ساتھ یوٹرن کی بجائے آسانی سے لنک روڈ کے ذریعے اپنے منزل مقصود کوپہنچیںگے۔