رپورٹ: عبدالکریم
ملک بھر کے 130 اضلاع بشمول بلوچستان کے 25 اضلاع میں چھ روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا۔ انسداد پولیو مہم میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاو کے ویکسین کے ساتھ قوت مدافعیت بڑھانے کی اضافی خوراک بھی دی جائیگی۔ بلوچستان کے 25اضلاع میں پولیو ورکر 20لاکھ 70ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گئے
ملک بھر کے 130 اضلاع بشمول بلوچستان کے 25 اضلاع میں چھ روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا۔ انسداد پولیو مہم میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاو کے ویکسین کے ساتھ قوت مدافعیت بڑھانے کی اضافی خوراک بھی دی جائیگی۔ بلوچستان کے 25اضلاع میں پولیو ورکر 20لاکھ 70ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گئے
.
ممبر بلوچستان اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے انسداد پولیو مہم کا بچے کو پولیو کے قطرے پلا کر باقاعدہ آغاز کیا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ ڈیلیوری آفیسر سرور خان ناصر، تحصیل کمیونیکشن آفیسر حبیب الرحمن نا صر اور دیگر لوگ بھی موجود تھے
یہ بھی پڑھیں
.
نصراللہ خان زیرے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایک موذی مریض ہے اس مرض کے خلاف لڑنا صرف پولیو ورکرز کا کام نہیں ہے بلکہ معاشرے کے ہر فرد پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس موذی مرض سے لڑے اور اس کا خاتمہ کرے۔ لیکن افسوس کن امر یہ ہے کہ ساری دنیا نے اس مرض کا خاتمہ اپنے ممالک سے کیا ہے اور اپنے شہریوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھا ہے۔ لیکن پاکستان اور افغانستان میں اب بھی اس وائرس سے بچے متاثر ہورہے ہیں۔
نصراللہ خان زیرے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایک موذی مریض ہے اس مرض کے خلاف لڑنا صرف پولیو ورکرز کا کام نہیں ہے بلکہ معاشرے کے ہر فرد پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس موذی مرض سے لڑے اور اس کا خاتمہ کرے۔ لیکن افسوس کن امر یہ ہے کہ ساری دنیا نے اس مرض کا خاتمہ اپنے ممالک سے کیا ہے اور اپنے شہریوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھا ہے۔ لیکن پاکستان اور افغانستان میں اب بھی اس وائرس سے بچے متاثر ہورہے ہیں۔
.
نصراللہ خان زیرے مزید کہنا تھا کہ آج بھی ہم افواہوں پر یقین کرکے اپنے بچوں کو ویکسین نہیں پلاتے ہے۔انکار کا یہ عمل بچے کی زندگی سے کھیلنے کی مترادف ہیں۔
نصراللہ خان زیرے نے والدین سے اپیل کی کہ وہ پولیو ورکرز سے تعاون کرے ان کیلئے اپنے دروازے کھولیں۔
یاد رہے بلوچستان میں امسال پندرہ بچے پولیو وائرس سے متاثر ہوکر عمر بھر کیلئے معذور ہوچکے ہیں۔پاکستان میں متاثرہ بچوں کی تعداد رواں سے پینسٹھ تک پہنچ چکی ہیں.
نصراللہ خان زیرے مزید کہنا تھا کہ آج بھی ہم افواہوں پر یقین کرکے اپنے بچوں کو ویکسین نہیں پلاتے ہے۔انکار کا یہ عمل بچے کی زندگی سے کھیلنے کی مترادف ہیں۔
نصراللہ خان زیرے نے والدین سے اپیل کی کہ وہ پولیو ورکرز سے تعاون کرے ان کیلئے اپنے دروازے کھولیں۔
یاد رہے بلوچستان میں امسال پندرہ بچے پولیو وائرس سے متاثر ہوکر عمر بھر کیلئے معذور ہوچکے ہیں۔پاکستان میں متاثرہ بچوں کی تعداد رواں سے پینسٹھ تک پہنچ چکی ہیں.