ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کی ترقی میں سنگ میل، مقامی عوام کے لیے زیادہ فوائد کی یقین دہانی

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریکوڈک منصوبے کی ترقی کے فیصلے نے بلوچستان کے کان کنی کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے۔

منصوبے سے حاصل ہونے والا ریونیو چاغی اور رخشان ڈویژن کی عوام پر خرچ ہوگا تاکہ قیمتی اثاثے کے اصل شراکت دار زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کر سکیں۔

یہ بات انہوں نے ریکوڈک منصوبے کے دورے کے دوران کہی۔

انہوں نے منصوبے کو نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کی مجموعی ترقی کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا اور مقامی کمیونٹیز کو معیاری صحت، تعلیم، اور ہنر سازی کے ذریعے بااختیار بنانے کی حکومتی کاوشوں پر زور دیا۔

وزیراعلیٰ نے ریکوڈک مائننگ کمپنی (RDMC) کے سماجی ترقی کے منصوبوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں حکومت کے وژن کے مطابق قرار دیا۔

دورے کے دوران انہوں نے نوکنڈی مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ سینٹر اور ہنر فاؤنڈیشن ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کا بھی معائنہ کیا اور فراہم کی جانے والی خدمات کو سراہا۔
اس

اس موقع پر بیرک گولڈ کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو مارک برسٹو نے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کی کان کنی کی صنعت میں ایک نئے دور کا آغاز کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے آغاز کے بعد 2028 کے آخر تک پیداوار شروع ہو جائے گی۔

مارک برسٹو نے کہا کہ ریکوڈک عالمی معیار کی ایک مائننگ بننے جا رہی ہے، اور بیرک گولڈ کارپوریشن وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر اپنا مثبت کردار ادا کرے گی۔

منصوبے کے تحت تعلیم، صحت، صاف پانی کی فراہمی، اور ہنر کی ترقی جیسے شعبوں میں کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (CSR) اقدامات پہلے ہی شروع کیے جا چکے ہیں۔

ریکوڈک منصوبہ خطے کی ترقی کے لیے ایک اہم محرک ثابت ہوگا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.