برطانیہ کی جانب سے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کو ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کی دعوت دیے جانے پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی حال ہی میں ایک رپورٹ منظر عام پر لائی گئی تھی جس میں سعودی شہزادے کو 2018 میں استنبول کے سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے احکامات دینے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
لیکن مغربی دنیا میں ان کو ناپسند کیا جاتا ہے۔ اس وقت کے بعد سے محمد بن سلمان نے برطانیہ کا ایک بھی دورہ نہیں کیا۔
سعودی سفارت خانے کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان لندن پہنچ رہے ہیں تاہم اب تک یہ واضح نہیں کہ وہ 19 تاریخ کو ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے یا نہیں۔
خدیجہ چنگیز، جو جمال خاشقجی کی منگیتر تھیں، نے کہا ہے کہ ’یہ دعوت نامہ ملکہ الزبتھ دوم کی یاد پر ایک دھبہ ہے۔‘
انھوں نے کہا ہے کہ محمد بن سلمان کو لندن پہنچتے ہی گرفتار کر لینا چاہیے تاہم انھیں ایسا ہونے کا یقین نہیں ہے۔