اقوام متحدہ کی ذیلی ادارے انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے پراجیکٹ منیجر اپنی ٹیم کے ہمراہ پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی دعوت پر گڈانی کے دورے پر پہنچ گئے
گڈانی۔17 ستمبر :اقوام متحدہ کی ذیلی ادارے انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے پراجیکٹ منیجر اپنی ٹیم کے ہمراہ پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی دعوت پر گڈانی کے دورے پر پہنچ گئے۔ دورے کے موقع پر پلاننگ اینڈ منیجمنٹ کی Hazardous waste کی ایکسپرٹ سوسن ونگ کنٹری ڈائریکٹر Geir Tolston آئی ایم او پاکستان کے نمائندہ کیپٹن اطہر شفیق محترمہ انجا بینیڈکٹ میرٹویٹ، فیلڈ، گڈرون جانسنز، تاکیشی ناروس، کیسپر ایڈمنڈ، گریگ گرین کے علاوہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن پاکستان کی نمائندہ رابعہ رزاق اور دیگر انکے ہمراہ تھے۔
آئی ایم او کی ٹیم نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائ فائر فائٹئنگ کے حوالے سے کئے گئے تربیتی سیشن کی ملٹی میڈیا بریفنگ ہیلتھ اینڈ سیفٹی ایس اوہیز اور گرین یارڈ کی بنیادی ضروریات کے مطابق انتظامات کا جائزہ لیا۔ آئی ایم او کے پراجیکٹ منیجر Mr. john Alanso نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں کام کرنے والے ورکرز سے دوران ملاقات ایس او پیز کے تحت لیبرز کے ورکنگ اوقات اور ناکارہ بحری جہاز کی کٹائی کے طریقہ کار کا عملی مشاہدہ بھی کیا۔ آئی ایم او کی ٹیم نے ہانک کانگ کنونشن فار دی شپ اینڈ انوائر منٹلی ساؤنڈ ری سائیکلنگ آف بحری جہاز نفاذ کے تحت محفوظ طریقے سے جہاز کی کٹائی کے عمل پر اظہار اطمینان کیا میری ٹائم آرگنائزیشن کے پراجیکٹ منیجر نے کہا کہ پاکستان کی گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری میں گرین یارڈ کی صلاحیت موجود ہے پاکستان کی حکومت اور گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی ریگولیٹری اتھارٹی ( بی ڈی اے ) تمام اسٹیک ہولڈر شپ بریکرز کمیونٹی کیساتھ ملکر انڈسٹری کا مستقبل تابناک بناسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آکر گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ایس اوپیز کے تحت لیبرز کے کام کرنے پر مجھے خوشی محسوس ہوئی ہے گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری کی ترقی کیلئے پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی کوششیں قابل قدر ہیں دورے کے موقع پر انہوں نے یارڈ کے پلاٹ نمبر 64 پر ناکارہ بحری جہازوں کے ویسٹ روم اور آئل اسٹوریج ٹینک کی انوائرمنٹل اور شپ ریسائیکلنگ پلان کے مطابق زیر تعمیر ساٙٙئٹ کا دورہ اوربریفنگ حاصل کی دورے کے موقع پر آئی ایم او کی ٹیم لیڈر John Alanso نے کہا کہ پاکستان میں محفوظ اور ماحولیاتی لحاظ سے مناسب جہازوں کی ری سائیکلنگ کی صلاحیت کو بڑھانے جہازوں کی محفوظ اور ماحولیاتی طور پر درست ری سائیکلنگ کے لیے ہانگ کانگ انٹرنیشنل کنونشن روڈ میپ پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے گڈانی کا دورہ کیا ہے دورے کا مقصد محفوظ اور ماحولیاتی طور پر ساؤنڈ شپ ری سائیکلنگ (SENSREC) پروجیکٹ کے تجت پہلے مرحلے پر شپ ری سائیکلنگ، تربیتی مواد کی ترقی اور صلاحیت سازی اور ماحولیاتی ترقی کے اقدامات اور شپ بریکرز کو گائیڈ لائن دینا ہے
دورے کے موقع پر آِئ ایم او کی ٹیم۔نے ری سائیکلنگ آپریشنز سے پیدا ہونے والے مضر فضلہ کو ٹریٹمنٹ، اسٹوریج اور ٹھکانے لگانے کی سہولیات پراجیکٹ پر کام کرنے کو اہم پیش رفت قراردیتے ہوئے شپ بریکر رفیق سلام سے گفتگو میں کہا کہ منصوبے کے پہلے مرحلے میں صحت حفاظت اور ماحولیاتی معیارات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ انڈسٹری میں کام کرنے والے لیبرزسمیت صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے لیے مناسب تربیتی پروگرام تیار کرنے کے عمل کو قابل تحسین قراردیا رفیق سلام نے میری ٹائم آرگنائزیشن کے پراجیکٹ منیجر کو بتایا کہ پاکستان بنگلہ دیش چین ،بھارت،اور ترکی کے ساتھ،صلاحیت کے لحاظ سے دنیا کے نمایاں ترین جہازوں کو ری سائیکل کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے شپ بریکرز ایسوسی ایشن پاکستان کے ترجمان آصف خان نے آئ ایم۔او ٹیم کو سائٹ وزٹ کے دوران بریفنگ میں بتایا کہ گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری میں ناکارہ بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ مقامی معیشت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے ری رولنگ ملز کیلئے بڑی مقدار میں اسٹیل اور دیگر مواد تیار کرتی ہے جسے ری سائیکل کیا جاتا ہے اور فروخت کیا جاتا ہے
انہوں نے بتایا کہ دیگر پرائیویٹ سیکٹر کی نسبت شپ بریکنگ میں کام کرنے والے لیبرز کو یومیہ اجرت زیادہ ملتی ہے پاکستان میں گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹرئ سے خام مال حاصل کرنیوالی ری رولنگ ملز اورالاِئیڈ انڈسٹریز سے وابستہ بڑی تعداد میں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے حکومت کیلئےٹیکس ریونیو جنریشن کے علاوہ ملکی معیشت کی ترقی کیلئے گڈانی شپ بریکنگ ری سائیکلنگ انًڈسٹری رول ماڈل کا کرداراداکررہایے انٙرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کی ٹیم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں 3ملین ٹن اسکریپ رکھنے کی گنجائش موجود ہے مجکمہ تحفظ ماحولیات بلوچستان کی ٹیکینیکل ایکسپرٹ ٹیم لنگر انداز ہونے والے ناکارہ بحری جہاز کی کٹائ سے قبل انسپکشن اوردوران کٹائ سمندر کے پانی کی ماحولیاتی سیمپلنگ ترجیحی بنیادوں پر کی جاتی ہے جس کی وجہ سے میرین لائف کے تحفظ میں حکومت عزم پائیدارقدرتی ماحولیاتی سسٹم کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے