صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی اور۔صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیرانی کی زیر صدارت جامعات کی فنانس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا
کوئٹہ18 ستمبر 2024:صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی اور۔صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیرانی کی زیر صدارت جامعات کی فنانس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں تمام جامعات کے وائس چانسلرز صاحبان نے شرکت کی دور دراز علاقوں کے وی سی صاحبان بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے ،اجلاس میں کمیٹی نے اپنی مرتب کردہ سفارشات پیش کی ۔
اجلاس میں انتہائی اہم فیصلے کئے گئے جس میں صوبائی حکومت کی جانب سے ہر سال جامعات کو دی جانے والے گرانٹ ان ایڈ کو ایک فارمولا کے تحت تقسیم کیا جاتا رہا کا ،اس اجلاس میں تمام وی سی صاحبان اور کمیٹی کے اراکین نے تجویز دی کہ اس کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ سفارشات پر وزیر تعلیم اور وزیر خزانہ ، سیکرٹری ایجوکیشن اور خزانہ کی ٹیم نے تما قانونی پہلوں کا جائزہ لیا اور معمولی ردوبدل کے ساتھ ،منظور کیا۔ اجلاس میں جامعات کے دور دراز کیمپس کی مشکلات کو بھی زیر بحث لایا گیا،
جیسے بلوچستان ی یونیورسٹی کا کیمپس خاران میں ہے یا مستونگ میں ہے تو ان کے مالی معاملات یہاں کوئٹہ میں یونیورسٹی سے طے ہوتے تھے اور اس میں کافی تاخیر ہوجاتی تھی ،اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ یونیورسٹی کیمپس کے ڈائریکٹر صاحبان کو ڈی ڈی او اختیارات دیئے جائیں گے تاکہ مسائل بروقت حل ہوں۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ یونیورسٹی ملازمین کی پروموشن کرنا وہ یونیورسٹی کا اختیار ہے
لہذا یونیورسٹی کی خود مختاری کو چیلنج نہیں کرتے ،وہ اپنے رولز کے مطابق پروموشن کریں اور اپنے یونیورسٹی کے فائنانس اینڈ پلاننگ کی کمیٹی جو اس کے ایکٹ کے اندر ہے تو وہ جو بھی پروم شن وا کروائے گا اجازت ضرور لے گا۔اجلاس میں یونیورسٹی کےبکنٹریکٹ ملازمین کو قوانیین کے مطابق ریگولر کرنے کا بھی فیصلہ ہوا۔