رپورٹ ۔۔۔میر ہزار خان بلوچ
سوسال کی عمر کو پہنچنے تک یعنی2047 میں اگر پاکستان نے زیادہ خوشحال ، بہتر تعلیم یافتہ ،صحت مندقوم بننے کیلئے عوام پر زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنا ہوگی اس سلسلے میں تیز اور پائیدار نمو بہت اہم ہے جس کیلئے ضروری اصلاحات ناگزیر ہیں
عالمی بینک نے اپنی رپورٹ پاکستان کے سوسال اور مستقبل کا منظر نامہ کے عنوان سے جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان نے اگلے اٹھائیس برسوں کے دوران منظم اصلاحات جاری رکھیں تو پاکستان کی معیشت کا حجم دو ٹریلین امریکہ ڈالر یعنی تقریباً دو ارب ڈالر تک پہنچ جائیگا جو اس وقت صرف 275ارب ڈالر ہے
دو ہزار ارب ڈالر کی معیشت کا مطلب ہے کہ دنیا میں پاکستان کا شمار اپر مڈل کلاس ممالک کی فہرست میں ہوگا جہاں اس کی فی کس آمدنی 5702امریکی ڈالر تک پہنچ جائیگی لیکن اس مقصد کیلئے پاکستان کو اپنی آبادی میں اضافے کی شرح کو 2047تک 1.2فیصد تک لانے کیساتھ جامع اصلاحات کرنے ہونگے
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی عوام بالخصوص نوجوان208ملین آبادی اس کاعظیم سرمایہ ہیں یہ بڑی آبادی اقتصادی نمو کے محرک کا کردار ادا کرسکتی ہے عالمی بینک کے نائب صدر انسانی ترقی اینیٹ ڈکسون نے ملکی آبادی کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کیلئے خواتین کیلئے مواقع پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے
جب خواتین اورلڑکیوں کو اپنے فیصلے کرنے میں بااختیار بنایا جاتا ہے تو اس سے خاندانوں کے ساتھ ساتھ پورے ملک پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں
رپورٹ میں پاکستان میں کاروبار کرنے کے طریقوں کو آسان بنانے کیساتھ ساتھ ٹیکس پالیسی و ایڈمنسٹریشن میں اصلاحات کی ضرورت اجاگر کی گئی تاکہ مالیاتی گنجائش اور ملک کے اعلیٰ ترجیحاتی شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھائی جاسکے اس سلسلے میں مضبوط اسلوب حکمرانی انتہائی اہم ہے
ورلڈ بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر Illango patchamutuکہتے ہیں کہ پاکستان کی تیس سالوں تک تیز رفتار ترقی کو برقرار رکھنا مہنگا ہے لیکن ممکن ہے دیگر ممالک نے بھی اس سلسلے میں اقدامات کرتے ہوئے اپنے کاروباری شعبوں کو مسابقت اور جدت کیلئے کھولا ہے اور نمو ،سرمایہ کاری اور بہتر روزگار کیلئے بنیادی فراہم کی ہیں
کنٹری ڈائریکٹر کے مطابق ورلڈ بینک پاکستان کی حکومت کیساتھ دیگر اسٹیک ہولڈر کے ہمراہ ضروری اصلاحات پر کام کرنے کیلئے پرعزم ہے چونکہ پاکستان ایک اپر مڈل کلاس انکم والا ملک ہے اس لیے تاکہ پاکستان اپنی تیز رفتار ترقی کو نمایاں طور پر برقرار رکھ سکے جب وہ اپنی سویں سالگرہ منارہا ہوں