بلوچستان اسمبلی کا احاطہ میدان جنگ بن گیا،ہنگامہ آرائی، خاتون سمیت3ارکان زخمی

بلوچستان کے عوامی نمائندوں نے بھی وفاق کے نقش قدم پر چلتے بلوچستان اسمبلی کا احاطہ میدان جنگ بنا دیا۔ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود ایوان کو جانے والے راستے بند کر دیئے گئے۔ انتظامیہ نے بکتر بند گاڑی کی مدد سے گیٹ توڑ دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کو بھی مشتعل کارکنوں نے اسمبلی میں جانے کی اجازت نہیں دی، جس کے بعد وہ مایوس ہو کر واپس چلے گئے۔

اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش تو وہاں موجود سیکیورٹی نے ان کیساتھ مزاحمت کی۔ انتظامیہ نے کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری کو طلب کیا۔ اہلکاروں نے مشتعل کارکنوں کو قابو میں کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

وزیراعلیٰ بلوچستان کی آمد پر اپوزیشن کارکنوں کی جانب سے ان کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی گئی۔ مشتعل کارکنوں نے گملے اور پانی کی بوتلیں پھینکی گئیں۔ جام کمال کو پولیس حصار میں اسمبلی کے اندر پہنچایا گیا۔ بی این پی مینگل سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن رکن اسمبلی احمد نواز پولیس اور کارکنوں کے تصادم میں زخمی ہو گئے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ہمیں مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔ ہمیں براہ راست فنڈز جاری کیے جائیں۔ اپوزیشن نے پورے صوبے میں مظاہروں کا کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا، احتجاج جاری رہے گا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.