اسلام آباد ویب ڈیسک
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ قانون اور آئین کا تماشا نہ بنایا جائے‘ امید ہے جنہوں نے انتقام کو احتساب بنایا اس احتساب کا بھی احتساب ہوگا۔
1999 میں بھی عدالتوں کا سامنا کیا تھا اب دوبارہ دہرایا جارہا ہے سب‘ صبر اور حوصلے کے ساتھ ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں‘ خاندان میں کوئی اختلاف نہیں اختلاف رائے ضرور ہوسکتا ہے‘ نیب ثبوت لینے لندن گئی ہے تو جے آئی ٹی کے بڑے بڑے ڈبوں والے ثبوت کہاں گئے‘ جے آئی ٹی کا فراڈ پکڑا گیا یا پھر نیب زندہ ہوگیا‘ انصاف ہوتا ہوا نظر نہ آئے تو آواز اٹھانا ہمارا حق ہے‘ ہمارے خلاف فیصلہ پہلے آگیا ٹرائل بعد میں ہورہا ہے۔
جمعرات کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ایک خاندان کے ٹرائل کے بنیادی حقوق کا تماشا نہ بنائیں انصاف کا تماشا نہ بنائیں اور اپنے آپ کو متنازعہ نہ بنائیں یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے جہاں فیصلہ پہلے آگیا اور ٹرائل بعد میں ہورہا ہے۔
نیب کی ٹیم ثبوت لینے لندن گئی ہے تو جے آئی ٹی کے جو اتنے بڑے صندوق تھے ثبوتوں کے وہ ثبوت کہاں گئے۔ اس وقت تو نیب کو عدالت نے مردہ ادارہ کہا جے آئی ٹی کا فراڈ پکڑا گیا ہے یا نیب زندہ ہوگیا ہے اب۔ یہ ملی بھگت ہے تو سزا ایک بار ہی سنا دیں اور ختم کریں ہم وہ لوگ ہیں جو باہر سے ملک واپس آئے عدالتوں کے احترام میں۔ یہ بتانے کے لئے چاہے وزیراعظم کا خاندان ہو کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے ہم انصاف کے منتظر ہیں اور عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔
ہم زنجیر عدل کو ہر بار پیش ہو کر ہلاتے ہیں امید اور حوصلے کے ساتھ اس عمل کو دیکھ رہے ہیں لیکن جنہوں نے احتساب کو انتقام بنایا اس احتساب کا بھی احتساب ہوگا ایک دن۔ یہ 1999 کا ری پلے چل رہ اہے جو ہم نے تو برداشت کرلیا یہ نہیں ہوسکتا کہ ناانصافی اور ظلم چلتا رہے۔ خاندان میں کوئی اختلاف نہیں ہے ہاں اختلاف رائے ضرور ہوسکتا ہے۔
اختلاف چاہنے والوں کو کبھی کامیاب نہیں ہوگی جو نواز شریف کو انتخابات میں نہیں شکست دے سکے کبھی وہ کبھی کے پیچھے ‘ کبھی انگلی کے پیچھے چھپتے ہیں اور وہ ناکام رہیں گے۔ ظلم کے خلاف آواز نہ اٹھانا اس سے بڑا ظلم ہے۔
مسلم لیگ (ن) متحد ہے اور اس میں ہر سوچ کے لوگ موجود ہیں جماعت میں کسی کا بھی آپس میں اختلاف نہیں ہے اختلاف رائے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ کوئی کسی کے خلاف ہے یا دراڑ ہے۔ اختلاف یا دراڑ کی امیدیں رکھنے والے نامراد ہوں گے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں