کراچی: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں امریکا سے آنے والی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) نے چین کو پیچھے چھوڑ دیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی کہ جولائی تا ستمبر کے دوران امریکا سے براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 10 کروڑ 9 لاکھ ڈالر تک بڑھ گئی جبکہ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران یہ ایک کروڑ 97 لاکھ ڈالر تھی۔
دوسری جانب مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین کے پاکستان میں سب سے بڑے تجارتی شراکت دار اور سرمایہ کار ہونے کے باوجود ہمسایہ ملک سے رقم کی آمد میں کمی ہوئی۔
جہاں امریکا سے پانچ گنا زیادہ براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد ملک کے لیے حوصلہ افزا ہے وہیں چین سے ایف ڈی آئی میں نمایاں کمی تشویشناک ہے۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 50 فیصد کم ہوکر 7 کروڑ 69 لاکھ ڈالر رہ گئی جو مالی سال 21 کی اسی مدت کے دوران 15 کروڑ 49 لاکھ ڈالر تھی۔
میڈیا میں آنے والی رپورٹس نے پاک-چین اقتصادی راہداری میں سست رفتاری کی جانب اشارہ کیا لیکن پاکستان اور چین دونوں نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔
پاکستان، چین کے ساتھ معاشی تعلقات استوار کرنے کا خواہاں ہے جو اس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن چکا ہے جس کی زیادہ تر تجارت چین کے حق میں ہے۔