نواز شریف نے بلوچستان کو کالونی سے زیادہ اہمیت نہیں دی: بلاول بھٹو زرداری

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,886

  پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے بلوچستان کو کالونی سے زیادہ اہمیت نہیں دی

نام و نہاد قوم پرست پارٹیاں تخت راو نکی غلامی کرتی رہی قوم پرستی کے دعوے کہاں گئے پچھلے پانچ سال سے اٹھارویں ترمیم پر ہونے والی سازشوں، این ایف سی ایوارڈ نہ ملنے اور وفاقی ڈوپلمنٹ فنڈ کا 90 فیصد پنجاب پر خرچ کرنے پر کیوں خاموش رہے صوبائی اسمبلی نے ن لیگ کی ٹھیکیداری نظام کے خلاف عدم اعتماد لایا تو پی پی پی پر الزام لگایا گیا ہمارا یہاں پر کوئی ایم پی اے بھی نہیں ہے میاں صاحب بلوچستان اسمبلی سمیت بلوچستان کے عوام نے آپ کی ذہنیت، سوچ اور تخت رائیونڈ پر عدم اعتماد کیا 2018میں پاکستان پیپلزپارٹی اقتدار میں آکر بلوچوں کو ان کے حقوق دلائے گی محرومیاں تب جنم لیتی ہیں جب صوبوں کو کالونی کا درجہ دیا جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جام غلام قادر اسٹیڈیم حب میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسے سے پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی وصوبائی رہنماوں نے خطاب کیا ن لیگ کی حکومت نے سی پیک پر قبضہ کرلیا ہے عوام جانتے ہیں سی پیک کا اصل مالک کون ہے آصف زرداری نے چین سے تعاون کا ہاتھ بڑھایا، 2013میں سی پیک معاہدہ کیا ، یہ سی پیک پر جھوٹا کریڈٹ لینے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ میاں صاحب نے بلوچستان کو کالونی سے زیادہ اہمت نہیں دی،سی پیک کا مغربی روٹ نظرانداز کرکے بلوچستان کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بیٹھی خاص ذہنیت نے چھوٹے صوبوں کو اپنی کالونی سمجھا ،ہم نے اقتدار میں آتے ہی آمر کو ایوان صدر سے باہر نکالا، ہم نے سیاسی کارکنوں کے خلا ف مقدمات ختم کیے ، سیاسی قیدیوں کو رہا کیا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں چار سال میں تین وزرائے اعلی آئے، ایسے لگ رہاتھا کہ ن لیگ نے بلوچستان کو ٹھیکے پر دے دیا ہو، ہم پر بلوچستان میں تبدیلی کا الزام لگاتےہیں ، ہمارا توایک ایم پی اے بھی نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میاں صاحب ، بلوچستان نے آپ پر عدم اعتماد ظاہر کیا ہے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان کو ہمیشہ محروم رکھا گیا جب کہ سی پیک پی پی کے دورحکومت میں شروع ہوا لیکن ن لیگ نے اس پر قبضہ کرلیا سی پیک کے منصوبوں پر ایوان صدر میں آصف زرداری اور چینی صدر کی موجودگی میں دستخط ہوئے تھے

بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک آمر نے بلوچستان میں نفرت کی آگ لگائی جسے ٹھنڈا کرنے کیلئےآصف زرداری نے بلوچوں سے معافی مانگی ،وہ بلوچ عوام کے زخموں سے واقف تھے، اس لیے 2008 میں نواب اکبر خان بگٹی کی موت کے بعد پیپلزپارٹی نے بلوچستان کے ماتھے سے خون صاف کیا اور نفرت کی آگ کو ٹھنڈا کیابلاول بھٹو نے کہا کہ بی بی شہید نے وعدہ کیا تھا کہ میں بلوچستان میں آپریشن بند کراں گی اور مساوی حقوق دلاں گی، بلوچستان کو ہمیشہ پیچھے اور محروم رکھا، بلوچستان کے لوگوں کو بھی انصاف نہیں ملتا اور ہمیں بھی نہیں ملتا، بلوچوں کےلوگ بھی اغوا ہوتےرہے ور ہمارے بھی، لیکن ہم نے کہا کہ وہ ہمیں مارتے رہیں گے اور ہم جیوے جیوے پاکستان کہتے رہیں گے

انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن آدھا پاکستا ن ہے اور وسائل سے مالامال ہے لیکن افسوس بلوچستا ن آج بھی اندھےر ے میں ڈوبا ہوا ہے ہمیں معلوم ہے بلوچستا ن کا زخم کا فی پرانا ہے بلوچستا ن میں تاریخی نا انصافیاں ہوئی ہیں میں چاہتا ہوں بلوچستا ن کی عوام کو آمروں نے کافی دکھ دیا ہے اب ہمارے دکھ سکھ بلوچستا ن کے عوام کےساتھ ہیں

انہوں نے کہا کہ ایک ڈکٹےٹر نے بلوچستا ن میں آگ میں تبدیل کیا تھا پی پی حکومت نے بلوچ عوام ان سے معافی مانگی تھی اور اس ڈکٹےٹر کو باہر نکلاکر پھینک دیا بلوچستا ن میں این ایف سی ایوارڈ بھی دیا گےا انہوں نے کہا کہ سینڈ ک پروجیکٹ سے 20فےصد وفاق کے حصہ سے لیکر بلوچستا ن کے حوالے کردیا اور کوئٹہ سے قلعہ سےف اللہ اور ژوب تک لمبی سٹرکےں بنائی گئی

انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سال کے دوران ن لیگ کی حکومت میں بلوچستا ن کی ہزاربرادر ی پولیس ٹرینگ اور وکلائ کو بھی شہید کیا گےا اور لاہور میں ماڈل ٹائون کا مسئلہ پیش آےا ان سانحات پر نہ کہ ن لیگ کی حکومت نے استعفیٰ دیا اور نہ کہ پنجاب حکومت نے استعفیٰ دیا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے حکومت نے ہمیشہ سی پیک کو متنازعہ بنایا چےئر مین بلاول بھٹو نے کہا کہ 2013 ÷ئ میں صدر آصف زرداری نے چےنی صدر کیساتھ اشتراکی عمل اور اقتصادی کارکردگی دکھا ئی انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن کی پچھلی حکومت نے دو سیا سی پارٹےاں ایک لسانےت اور ایک مذہب کی بنیاد پر پاکستا ن میں رہ کر افغانستان کی باتےں کرتے ہیں وہ کھاتا پیتا پاکستا ن کا تھا اور نعرے افغانستان کی کرتے ہیں وہ پاکستان کے خاطر خواہ نہیں ہوسکتے ہیں

انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن میں موجود ہ حکومت ٹھیکہ پر چل رہی ہیں پہلا ٹھیکہ قوم پرست کے نام اور دوسرا ٹھیکہ مسلم لیگ ن کے نام پر تھا جبکہ ایوان میں وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کے بعد نکال دیا جا تا ہے اور الزام پاکستان پیپلز پارٹی پر لگائے جارہے ہیں حالانکہ بلوچستان میں پاکستان پیپلزپارٹی کا کو ئی رکن صوبائی اسمبلی نہیں ہے

انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن کو بین الاقوامی سازش گاہ بنادیا گےا ہے جس میں بندوق کسی اور کی تھی لیکن کندھے بلوچ عوام کے استعمال کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ بندوق مسئلے کا حل نہیں ہے مجھے بلوچستان کے عوام کی طاقت چاہئے تاکہ آپکو سیا سی ومالی خود مختاری دیں گے یہاں وسائل پر پہلے آپکا حق ہوگا

 

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.