مردم شماری میں کام کرنیوالے اساتذہ کو بقایا جات فوری ادا کیے جائیں، اوتھل کے اساتذہ کا مطالبہ

اوتھل   مردم شماری کا کام کرنے والے لسبیلہ سمیت بلوچستان بھر کے اساتذہ کو بقایہ جات فوری ادا کئے جائیں،انہوں نے 3 ماہ تک مسلسل قومی فریضہ سرانجام دیا۔اور لسبیلہ سمیت بلوچستان بھر کے اساتذہ نے انتہائی دور درازپہاڑی ،صحرائی،ساحلی،جنگلی اور میدانی علاقوں رمضان المبارک میں بھی گھر گھر جاکر کام کیا۔

تفصیلات کے مطابق مردم شماری کا کام کرنے والے لسبیلہ سمیت بلوچستان بھر کے اساتذہ کو بقایہ جات فوری ادا کئے جائیں،اساتذہ نے 3 ماہ تک مسلسل قومی فریضہ سرانجام دیا۔اور لسبیلہ سمیت بلوچستان بھر کے اساتزہ نے انتہائی دور درازپہاڑی ،صحرائی،ساحلی، جنگلی اور میدانی علاقوں رمضان المبارک میں بھی گھر گھر جاکر کام کیا۔ کیونکہ بلوچستان ایک رقبے کے لحاظ سے وسیع و عریض ہے جس کی وجہ سے شمار کنندگان کو مشکلات بھی پیش آئیں اور رمضان کے مہینے میں گھر سے دور رہ کر کام کیا۔لیکن ستم ظریفی کی بات تو یہ ہے کہ کئی ماہ گزر گئے لیکن بقایہ معاوضہ مل نہ سکا۔جب کہ شمار کنندگان کو ایندھن کی مد میں بھی صرف ایک ماہ کا معاوضہ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

وہ بھی نہ ہونے کے برابر تھا۔مردم شماری کے کام کو مکمل کرنے کے لئے ایک ماہ کا عرصہ رکھا گیا تھا۔لیکن بعد میں توسیع کرتے کرتے ٹیچرز نے تین ماہ مردم شماری میں اپنے فرائض احسن طریقے سے سرانجام دئیے جس میں گھر گھر جاکر یہ قومی فریضہ پائیہ تکمیل تک پہنچایا اور اس کے صلے میں صرف ایک ماہ کا معاوضہ دیا گیا جب کہ ٹیچرز دور دراز علاقوں میں جاکر اپنے جیب سے فیلڈ بھی اپنے جیب سے خرچ کرتے رہے لیکن انہیں کئی ماہ گزرنے کے باوجود معاوضہ نہ مل سکا

انہوں نے محکمہ شماریات پاکستان اور وفاقی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان بھر کے اساتذہ کو فوری معاوضہ ادا کیا جائے۔بلوچستان بھرکے شمارکنندگان نے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر قومی انتخابات تک بلوچستان کے اساتزہ کو مردم شماری کے بقایہ جات کی ادائیگی نہیں کی جاتی تو وہ انتخابات کے کام کے بائیکاٹ کا اعلان کرے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.