عبدالقادرکی رحلت براہوئی زبان و ادب اور فن کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے،ڈاکٹر منظور بلوچ

کوئٹہ ۔۔۔۔۔

براہوئی ڈیپارٹمنٹ یونیورسٹی آف بلوچستان میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد ،ڈیپارٹمنٹ میں عبدالقادر کے نام سے ایک سالانہ ایوارڈ کا اعلان

صدارت شعبہ کے چیئرمین ڈاکٹر منظور بلوچ نے کی جبکہ مہمان خصوصی براہوئی زبان کے سینئر گلوکار اور شاعر حضور بخش مستانہ تھے

عبدالقادر کو خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں ممتاز رائٹر ڈاکٹر تاج رئیسانی ‘ سینئر ٹی وی آرٹسٹ رفیق شاد ‘ عمر فاروق ‘ میڈم عابدہ بلوچ ‘ پروفیسر شبیر شاہوانی ‘ اکبر علی ساسولی

عبدالقادر کے فرزند بلال احمد بھی شامل تھے نظامت کے فرائض شعبہ کے استاد پروفیسر یوسف مینگل نے ادا کئے حضور بخش مستانہ نے عبدالقادر کی خدمات کو سراہا

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منظور بلوچ نے کہا کہ براہوئی زبان و ادب کے مشاہیر میں جہاں غلام نبی راہی ‘ حضور بخش مستانہ ‘ عید محمد علی ‘ محمد بشیر ‘ جبار یار ‘ یاسین بسمل کے ساتھ ساتھ عبدالقادر بھی شامل ہیں

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,919

وہ ان بنیاد ی کرداروں میں سے تھے جنہوں نے براہوئی زبان کو پہچان عطا کرنے والوں کے ساتھ اپنی خدمات بھی پیش کیں

انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کہا کہ لیجنڈ فن کار کی خدمات کا اعتراف ان کی زندگی میں نہیں ہوا انہیں نامزد کئے جانے کے باوجود ایوارڈ نہیں دیا گیا

لیکن عبدالقادر کو کسی سرکاری ایوارڈ کی ضروری ہی نہیں تھی ان کا ایوارڈ تو ان کے لوگ اور عوام ہیں نہ صرف آج یہاں موجود ہیں

ان کے چاہنے والے بلوچستان اور بلوچستان سے باہر بھی موجود ہیں انھوں نے شعبہ کی جانب سے عبدالقادر کے نام سے ایک سالانہ ایوارڈکا اعلان بھی کیا

جو اس سال ڈرامہ اور فنون لطیفہ سے متعلق براہوئی زبان میں کام کرنے والوں کو دیا جائے گا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.