اسٹاف رپورٹر
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اور ممبر صوبائی اسمبلی ثناء اللہ بلوچ نے طلبہ یونین کی بحالی کی حوالے سے قرارداد پیش کی
قرارداد کی تمام ممبران اسمبلی نے حمایت کی تاہم حکومتی ارکان نور محمد دمڑ نے قرارداد کی مخالفت کی
حکومتی پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ طلبہ یونین کی بحالی کیساتھ اس حوالے سے قانون سازی کی جائے
قرارداد کے محرک ثناء اللہ بلوچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان وہ صوبہ ہے جسے ہمیشہ پسماندہ قراردیا جاتا ہے یہاں 1970-1971سے پہلے بہت سے سیاسی ،معاشی ادبی لوگ پیدا ہوتے تھے
یہاں کے سیاسی ، ادبی رہنمائوں نے دنیا بھر میں فہم و فراست کے جھنڈے گاڑے
ثناء بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے عظیم رہنما غوث بخش بزنجو ،یوسف عزیز مگسی ،عبدالصمد اچکزئی نے طلبہ سیاست سے انگریزوں کیخلاف جدوجہد شروع کی
دنیاکے ممالک ترکی ،چیکوسلواکیہ میں اچھی لیڈر شپ طلبہ یونین کے ذریعے پیدا ہوئی
ثناء بلوچ نے کہا کہ سیاست ایک عبادت ہے عبادت تربیت سے اہم ہےسکولوں میں طلبہ سیکھتے ہیں
اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ان کی سیاسی حوالے سے تربیت ہوتی ہے جو انہیں اچھا انسان بناتی ہے
ثناء بلوچ نے کہا کہ میں طلبہ سیاست کی پیداوار ہوں میرے خاندان میں سے کوئی سیاستدان نہیں ہے مجھے سیاستدان بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے بنایا