ویب ڈیسک
کراچی کے میدان میں ایک ٹرافی کیلئے دو ٹیموں کے درمیان جنگ کل ہوگی جس میں فاتح ٹیم کوٹرافی ملے گی پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈایٹرز کے کھلاڑی پرعزم ہیں
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل 4) کی ٹرافی کراچی پہنچ گئی جس کی رونمائی نیشنل اسٹیڈیم میں ہوئی فائنل مقابلے میں قسمت آزمائی کرنیوالے ٹیموں کے کپتان سرفراز احمد اور ڈیرن سیمی نے ٹرافی کو تھامے فوٹو سیشن کروایا
اس دوران ڈیرن سیمی نے سرفراز سے کہا کہ آج ٹرافی تم اٹھاوٴ کل ہم اٹھائیں گے، سرفراز احمد نے بھی بھرپور جذبے سے جواب دیا کہ ہم آج بھی اٹھائیں گے اور کل بھی۔پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو یہاں فائدہ ہوگا، کوشش کریں گے کہ پہلے بیٹنگ کریں تو بڑا اسکور بنائیں۔
کوئٹہ اچھی ٹیم ہے لیکن ہمارے پاس بھی اچھے
کھلاڑی ہیں، شین واٹسن ہمارے لیے پریشانی کا باعث نہیں بن سکتے۔میں بولنگ نہیں کر پا رہا لیکن ہماری ٹیم میں ٹورنامنٹ کی سب سے زیادہ وکٹیں لینے والا بولر حسن علی موجود ہے اور ان کے ساتھ وہاب ریاض کا ہونا بہترین ہے۔
ڈیرن سیمی کے مطابق مصباح ہماری ٹیم کی خوبصورتی ہے اور زلمی کسی ایک کھلاڑی پر نہیں ٹیم کی طرح کھیلتی ہے جب کہ میری خود کی پرفارمنس میرے لیے بہت معنی رکھتی ہے کیونکہ پشاور زلمی کو میری ضرورت ہے۔اس لیگ میں بولنگ کا معیار بہت اعلیٰ ہے لیکن یہ کہنا غلط ہوگا کہ پی ایس ایل
سے بیٹسمین نہیں مل رہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پورے ایونٹ میں ہماری ٹیم اچھا کھیلی ہے اب ہم تیسری مرتبہ فائنل کھیلنے جارہے ہیں اور کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔ٹاس میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہوگا جب کہ 190 رنز اسکور کرنے والی ٹیم کو برتری حاصل ہوسکتی ہے۔
کل کے میچ میں شروع کے بیٹسمین اہم کردار ادا کریں گے تاہم شین واٹسن اور عمر اکمل ہمارے مرکزی بیٹسمین ہوں گے جب کہ احسان علی اور احمد شہزاد
کی کارکردگی سے بھی امیدیں ہیں۔
دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کی خوبی اور خامی سے واقف ہیں تاہم باوٴنڈری میں اضافے کے بعد بولرز اور بیسٹمین خوش ہیں۔