بلوچستان کا محکمہ صحت ایک ایم آرآئی مشین نہیں‌خرید سکتا…!

 رپورٹ:محمد ارباز شاہ

بلوچستان کے دوسرے بڑے سرکاری اسپتال سنڈیمن سول ا ہسپتال میں مریضوں کوجہاں ادویات کی کمی ،ڈاکٹروں کے ہڑتال اور دیگر مسائل کاسامنا ہے وہاں پر مریضوں کو ایم آئی آر ٹیسٹ کرنے کیلئے پرائیوٹ اسپتالوں سے رجوع کرنا پڑتا ہے 

بلوچستان کی کل 1,20,23500آبادی کے تناظر میں صرف( بی ایم سی)بولان میڈیکل کمپلیکس کے علاوہ بلوچستان بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ایم ار آئی اور سٹی سکین مشین نہ ہونے سے شہری اور دور دراز سے آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے 

بلوچستان 24سے بات کرتے ہوئے ایک مریض عارف طفیل کا کہنا ہے کہ”میں ایک نجی سکول میں گیٹ کیپر ہوں مجھے اتنی ہی تنخواہ ملتی ہے جس سے میں اپنے گھر کاخرچہ پورا کر سکتا ہوں 

سول ہسپتال کوئٹہ کا 2 مہینوں سے چکر کاٹھ رہا ہوں مگر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سول ہسپتال میں ایم آر آئی کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے

عارف طفیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ نجی ہسپتالوں سے ایک ایکسرے ہزاروں روپوں سے کرائی جاتی ہے میں اپنے بساط کے مطابق اتنی مہنگی ایکسرے نجی ہسپتالوں سے نہیں کرا سکتا

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

مریض محمد وارث کا کہنا تھا کہ”سول ہسپتال میں ایم آر آئی مشین کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے سٹی سکین کی مشین موجود ہے 

لیکن وہ بغیر فعال ہے مریض نجی ہسپتالوں سے یہ ٹیسٹ مہنگے داموں کرانے پر مجبور ہیں” ہسپتال انتظامیہ اور محکمہ صحت سے گزارش ہے کہ غریب عوام کو سستے علاج سرکاری ہسپتالوں میں فراہم کیا جائے۔

سنڈیمن ہسپتال میں ایم آر آئی مشینوں کی عدم موجودگی کے حوالے سے ایم ایس ڈاکٹر زبیر احمد کا کہنا تھا کہ “یہ حقیقت ہے کہ کوئٹہ سول ہسپتال میں ایم ار آئی مشین نہیں ہے۔

ہمیں تشویش ہے اور ہم نے حالیہ میٹینگز میں محکمہ صحت سے ڈیمانڈ کی ہے کہ سول ہسپتال کو ایم آر آئی مشینیں فراہم کی جائیں تاکہ غریب عوام اس سہولت سے جلد ازجلد مستفید ہوسکیں۔ 

ڈاکٹر زبیر احمد کا مزید کہنا تھاکہ”ہماری پوری کوشش ہے کہ سول ہسپتال میں تمام مشینوں کو فعال بنایاجائے جس سے عوام استفادہ حاصل کر سکیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.