رپورٹ ۔۔۔میروائس نعیم مشوانی
پانی زندگی کا ایک اہم جزہے پانی کے بغیر انسانی زندگی کا وجود ممکن نہیں رقبے کے لحاظ سے بلوچستان کا شمار پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ میں ہوتا ہے بلوچستان کا اکثر رقبہ پہاڑ اور بنجر زمینوں پر مشتمل ہے۔
صوبہ میں سالانہ کم اوسط بارش کے وجہ سے گزشتہ کئی سالوں سے بلوچستان خوشک سالی کا شکار ہے اور زیر زمین پانی کی سطح کم ہوتی جا رہی ہے جس سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے دو ہزار آٹھ کو ,بلوچستان میں ایک سو ڈیم کی منصوبے بندی کی گئی تھی۔
اس منصوبے کے تحت صوبہ بلوچستان کے تمام اضلاع میں سو ڈیم تعمیر کرنے تھے جسے مختلف مرحلوں میں تقسیم کیا گیا تھا لیکن اب چھالیس ڈیموں پر تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے بیس اور ڈیموں پر کام جاری ہے جبکہ چونتیس ڈیم ابھی تک تعطل کا شکار ہیں
اس حوالے سے ایرگیشن ڈپارٹمنٹ کے سو ڈیم پروجیکٹ کے ایک نمائندے ایس ڈی او سراج نے بلوچستان 24 کو بتایا پہلے مرحلے میں بیس ڈیموں پر تعمیر کامکمل ہوا جبکہ دوسرے مرحلے میں چھبیس اور تیسری مرحلے میں مزید بیس ڈیموں پر کام کیا گیا۔
یہ ڈیم صوبہ کے مختلف اضلاع میں تعمیر کیے گئے جبکہ دوسرے ڈیم تعطل کا شکار ہیں ڈیموں کی وجہ بجٹ میں کمی بتائی گئی ہے۔ان ڈیموں کے مقاصد زہر زمین پانی کا سطح کو بحال کرنے سمیت زرعی مقاصد حاصل کرنے ہیں