اسلامی عسکری اتحادکاپہلا وزرائے دفاع کا اجلاس 26نومبر کو ریاض میں ہوگا
عسکری اتحاد کے ذریعے دنیا بھر میں اسلامی ممالک کے خلاف برسرپیکار دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی
مانیٹرنگ ڈیسک
اسلامی ممالک کے عسکری اتحاد کا پہلا اجلاس اگلے ہفتے 26 نومبر کو ریاض میں منعقدہوگا۔ اجلاس میں تمام ممالک کے وزرائے دفاع شرکت کریں گے اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل طے کریں گے۔
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلامی عسکری اتحاد کا یہ اجلاس 26 نومبر کو ریاض میں منعقد ہورہا ہے جس میں سعودی عرب کی جانب سے تشکیل کردہ 41 ممالک کے فوجی اتحاد میں مزید پیش رفت ہوگی، دو ممالک کے سفارت خانوں نے اجلاس منعقد ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اس وقت دنیا بھر کے بیشتر اسلامی ممالک کو دہشت گردی کا سامنا ہے ، یہ اجلاس ان ممالک کے درمیان ایک اہم ایک پیش رفت ثابت ہوگا جو دہشت گردی کا شکار ہیں اور اس کے خاتمے کے خواہاں ہیں ۔
اجلاس میں وزرائے دفاع کے علاوہ سعودی عرب کی اعلی قیادت، عسکری اتحاد کے عہدے داران سمیت اتحاد میں شامل 41 ممالک کے سفیر اور سینئر سفارت کار بھی اپنے ممالک کی نمائندگی کریں گے۔
اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے جو اس اتحاد کا اصل آغاز قرار پائے گا، اس اتحاد سے متعلق اعلامیہ رواں سال مئی میں ریاض میں ہونی والی عرب یو ایس اسلامک سمٹ میں جاری کیا گیا تھا۔
جس میں کہا گیا تھا اسلامی اتحاد کے تحت مختلف ممالک کے 34 ہزار فوجی عراق، شام اور دیگر جنگ زدہ علاقوں میں جانے کیلئے تیار ہیں۔خیال رہے کہ اس اسلامی اتحاد کا اعلان 2015 میں کیا گیا تھا تاہم اس باضابطہ طور پر تشکیل دیتے ہوئے دو برس کا وقت گزر چکا ہے، اس اتحاد کے سربراہ کے طور پر پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نام سامنے آیا ہے۔