بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے 772 ملازمین  کا مستقبل کیا ہوگا؟

0

رپورٹ ۔عبدالکریم

بلوچستان ڈیلپمنٹ اتھارٹی کے عارضی  ملازمین عرصہ دراز سے  اپنے مستقلی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں

سابق وزیراعلیٰ اور موجودہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کے دور میں مستقل کرنے کی منظوری کے باوجود  ملازمین کی قسمت کا فیصلہ نہ ہوسکا

ملازمین نے رمضان کے مہینے میں دس دن تک بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگا کر احتجاج کیا اور تادم مرگ بیٹھنے کااعلان کیا

جو اس انتہائی اہم مسئلے کی طرف حکومت کی توجہ دلانے کی کوشش تھی لیکن حکومتی وفد کی یقین دہانی پر احتجاج  تو ختم ہوگیا لیکن مسئلہ ابھی تک برقرار ہے

پاکستان ڈپلومہ انجینئرز بی ڈی اے زون کے صدر یار محمد ترین کے مطابق ملازمین چھ ماہ سے بغیر تنخواہ کے کام کررہے ہیں

یار محمد ترین کے مطابق ہم نے احتجاج کا ہر راستہ اپنایا لیکن ہمارے ملازمین کے مسئلے کو کوئی حل کرنے کیلئے تیار نہیں ہے

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,657
صوبائی وزیر زراعت زمرک اچکزئی ملازمین کو مستقل کرنےکی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کروارہے ہیں

یار محمد ترین کے بقول ،بی ڈی اے میں  ملازمین گزشتہ دس سے پندرہ سال سے مستقل ہونے کے انتظار میں ہیں

یار محمد ترین کے مطابق ملازمین کی تنخواہوں کی بندش نے ان کی معاشی حالت خراب کردی ہے اور ان کے گھروں فاقوں کی نوبت آگئی ہے

بی ڈی اے ملازمین کے بچوں کو فیس کی عدم ادائیگی کے باعث سکولوں سے نکال دیا گیا ہے

یار محمد ترین کے مطابق رمضان کے مہینے میں جب ہم نے بھوک ہڑتال کی تو صوبائی وزیر زمرک اچکزئی اور دیگر نے یقین دہانی کرائی کہ مسئلہ حل کرلیا جائیگا

لیکن چھ ماہ گزرنےکے باوجود ملازمین آج بھی تنخواہوں کے بغیر کام کرنے پر مجبور ہیں اور اپنے مستقبل کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں

یاد رہے کہ بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے 772 عارضی  ملازمین ہیں جو اپنے مستقلی کیلئے سراپا احتجاج ہیں

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.