مطالبات تسلیم نہ ہوئے ہو غیر معینہ مدت تک پہیہ جام ہڑتال کی کال دی جائے گی: ٹرانسپورٹرز

کوئٹہ: مانیٹرنگ ڈیسک

آل کوئٹہ کوچز ٹرانسپورٹ یونین کے ترجمان نے کہا ہے کہ تفتان دالبندین چاغی ماشکیل سیندک روٹ سمیت رخشاں بیلٹ کے تمام بس کوچز ٹرانسپورٹرز کا گزشتہ چار روز سے اپنے اجتماعی اور جائز مطالبات کےحق میں احتجاج جاری ہے اگر مطالبات تسلیم نہیں ہوئے تو غیر معینہ مدت تک پہیہ جام ہڑتال کی کال دی جائے گی۔

ترجمان نے “بلوچستان 24” کو بتایا ہے کہ آل کوئٹہ تفتان دالبندین ماشکیل چاغی رخشان بیلٹ کےبس ٹرانسپورٹ سروس کےتمام کمپنی مالکان کا گزشتہ چار روز سے اپنے بنیادی مطالبات کے حق میں ہڑتال پر ہیں جس کی بناء پر گاڑیاں کھڑی کردی گئی ہیں بکنگ دفاتر کو تالا لگا کر شٹر ڈاؤن کرکے پہیہ جام ہڑتال جاری ہیں.

انہوں نے کہا ہے کہ بس کوچز ٹرانسپورٹ یونین کے رہنماؤں نے مشترکہ مطالبہ کیا ہے کہ جب تک متعلقہ حکام ہمارے جائز مطالبات پر باقاعدہ تحریری عملدرامد نہیں کرتے تب تک پُرامن پہیہ جام ہڑتال جاری رہیگا۔

ترجمان کے مطابق اگر پر امن احتجاج پر بھی متعلقہ حکام نے سنجیدگی سے ہمارے مسائلِ کومستقل بنیادوں پر حل نہیں کیا تو ٹرانسپورٹرز مجبوراََ نیشنل ہائی وے پر دھرنا دیں گے۔

ان کے مطابق نیشنل ہائی وے 40Nکوئٹہ۔تفتان روڈ پر قائم درجنوں لا اینڈ آرڈر اور اینٹی سمگلنگ کے چیک پوسٹوں پر کوچز کو باربار روکھنے کاسلسلہ ختمِ کیا جاۓ۔

ان کے مطابق کوئٹہ تفتان شاہراہ پر امن امان قائم کرنے کیلئے ایسے ایس او پیز وضع کئے جائیں جن پر عملدرآمد روٹ کے ٹرانسپورٹرز کے بس میں ہو ایسے ایس او پیز نا بنایا جائے جو ٹرانسپورٹرز کو تیکنیکی طریقے سے بیروزگار کرنےکے سبب بنے۔

رخشان بیلٹ کے ٹرانسپورٹرز بارڈری علاقوں کے عوام کو ایشیاء خوردونوش وغیرہ نقل وعمل سے متعلق ریلیف فراہم کیا جاۓ۔

اینٹی اسمگلنگ کےنام پر تفتان روٹ پر درجنوں تمام اداروں کی اہلکار بار بار پبلک ٹرانسپورٹ کوتنگ کرنے کا سلسلہ ختم کیاجاۓ۔

نیشنل ہائی وےپرکسٹمز ایکٹ کی بناء پرایک روٹ کےایک مسافر بس کواسکے دورانیہ سفر میں درجنوں چیک پوسٹوں کےبجاۓصرف ایک جگہ چیکنگ کیلۓروکا جاۓ۔

انہوں نے کہا ہے سیکورٹی کو بہتر اور امن و امان کے قیام کے لیے نیشنل ہائی وے پر پٹرولنگ سیکورٹی گشت بڑھا یاجاۓ بجائے چیک پوسٹوں پر ٹرانسپورٹ اور عوام کو مشکلات پریشانیاں زیادہ کیا جائے۔

این 40 شاہراہ پر کوئٹہ سے تفتان بارڈر تک طبی امداد فراہم کرنے کے لئے ایمرجنسی سینٹرز کا قیام عمل میں لائی جائے اور شاہراہ کی مکمل خستہ حالی اور سیلابوں سے بہہ جانے والے پلز اور تمام روڈ شولڈرزکوفوری طور پر تعمیر کیا جاۓ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.