جمعیت علماء اسلام کے رہنما اور چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے مذہبی امور سینٹر مولانا حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کی سینٹ میں رولنگ اور امریکہ کا پاکستان کے ساتھ سوقیانہ سلوک کے پیش نظر وہ کسی بھی امریکن وفد یا امریکی فرد سے ملاقات نہیں کریں گے۔
ویب رپورٹر
ان خیالات کا اظہارانہوں نے امریکی سفارت خانے کے پولیٹکل آفیسر کے نام اپنے خط میں کیا۔ انہوں کہا کہ گزشتہ سال کئی دوسرے معزز سینٹر ز کے ساتھ امریکہ ویزہ کیلئے اپلائی کیا تھا مگر انہیں ویزہ نہیں دیا گیا
یہ بھی پڑھیں
امریکن سفارت خانے کی انتظامیہ کارویہ ناقابل برداشت اور تضحیک آمیز تھا جس پر چیئرمین سینٹ نے رولنگ دی آئندہ سینٹ کی جانب سے کسی امریکن وفد کو سینٹ میں مدعونہیں کیا جائے گا اور نہ ہی ایوان بالا کا کوئی وفد امریکہ کا دورہ کرے گا
اپنے خط میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک سرکاری سطح پر امریکہ کی طرف سے باقاعدہ معافی نہیں مانگی جاتی ۔حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان سے متعلق بیان اور اسکی انتظامیہ کا رویہ قابل مذمت ہے پاکستان نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں اور کم و بیش 75ہزار قیمتی جانیں قربان کرنے کے باوجود امریکہ پاکستان پر دہشتگردی کا الزام عائد کرتا رہتا ہے
پاکستان کو دھمکیاں دینے کا مقصد ملک دشمن ممالک کو خوش کرنا ہے جو ہمارے لئے ناقابل برداشت ہے انہوں نے کہا کہ جب تک امریکہ اپنے رویے میں تبدیلی نہیں لاتا اس وقت تک بائیکاٹ جارہی رہے گا۔