بلوچستان،بارہ لاکھ پودے لگانے کاہدف ،40فیصددرخت لگاچکے ہیں،چیف فارسٹ آفیسر

رپورٹ۔۔۔۔۔ سہیل بلوچ

درخت اور انسان ایک دوسرے کیلئے لازم اور ملزوم ہیں شجرکاری کسی قوم کے ماحول کی حفاظت، معاشی ترقی اور زمین سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، اللہ تعالی نے رو ئے زمین پر انسانی کی زندگی کو نباتات سے جوڑ دیا ہے۔ نباتات زمین سے اور انسان و حیوان نباتات سے غذا حاصل کرتے ہیں، اگر روئے ز مین پر زراعت اور پودوں کی کاشت ختم ہوجائے، تو زندگی کو بھی خطرات کا سامنا ہوگا

موسمیاتی تبدیلی سے مستقبل میں پاکستان متاثر نہ ہو اس مقصد کیلئے وزیراعظم پاکستان نے ملک بھر میں پلانٹ فار پاکستان پروگرام کا اعلان کیا جس کا مقصد ملک بھر میں درخت لگانے کے شعور کو فروغ دینا ہے حکومت بلوچستان بھی اس پروگرام کو آگے لیکر جارہی ہے۔جس کے تحت آئندہ 5 برس میں صوبے بھر میں 25 کروڑ درخت اور رواں برس 12 لاکھ درخت لگانے کا منصوبہ ہے، صوبے میں جنگلات کے تحفظ اور شجرکاری کو فروغ دینے کے لیے

چیف فارسٹ آفیسر تاج محمد

نیا جنگلات ایکٹ بھی نافذ کیا جائے گا

اس بارے میں بلوچستان24 سے بات کرتے ہوئے چیف فارسٹ آفیسر تاج محمدنے کہا بلوچستان میں محکمہ جنگلات دو مہم چلارہی ہے ایک موسم بہار جبکہ دوسرا مون سون ہے بلوچستان کی آب ہوا خشک ہونے کی وجہ سے بارشوں کا سلسلہ بہت کم صرف سردیوں میں ہوتاہے اور مون سون میں صرف دو تین اضلاع میں بارش ہوتی ہے لیکن جہا ں جہاں پانی میسر ہے وہا ں ہم زیادہ سے زیادہ درخت لگاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,921

چیف فارسٹ آفیسر تاج محمد کا مزید کہنا تھا کہ اس سال موسم بہار کی اس مہم میں پورے صوبے میں 12بارہ لاکھ درخت لگا ئینگے اور اس وقت تک 40% فیصد درخت لگا چکے ہیں اور ہم یہ کوشش کررہے ہیں کہ ان باقی اداروں کے ساتھ کے ساتھ زیادہ تعاون کریں جو درخت لگانے میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اس کے علاوہ ہم کوشش کر تے ہیں کہ جو بلوچستان کے چار نہری اضلاع نصیر آباد ،جھل مگسی ،ڈیرہ بگٹی، سبی ہیں وہاں بھی زیادہ سے زیادہ پودے لگائیں

بلوچستان میں بارش کم ہوتی ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے واٹر ہرویسٹنگ سٹریچر بنایا ہے اور اس میں پانی جمع کر تے ہیں اس میں پودے لگاتے ہیں

چیف فارسٹ آفیسر تاج محمد

وہ بھی ان ضلعوں میں زیادہ کامیاب ہو تے ہیں جہاں مون سون کی بارش ہوتی ہے کیونکہ جب ایک بارپودا لگتا ہے تو ان کو مون سون کے بارش کا پانی ملتا ہے تو اس کی گروتھ مضبوط ہوجاتی ہے لیکن اگر مون سون کا پانی نہ ملے تو ان کی گروتھ مشکل ہوتی ہے اور ٹینکر سے پانی دینا بہت مہنگا پڑتا ہے

انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ وہ پلانٹ فارپاکستان مہم میں بھرپوحصہ لیں اور ہر گھر میں دو یا تین درخت لگائیں اور ان درختوں کا اپنے بچوں کی طرح حفاظت کریں

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.