کوئٹہ : بلوچستان عوامی پارٹی کے بانی اورسینیٹر سعیداحمد ہاشمی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جام حکومت مضبوط ہے پارٹی کے اندر اختلافات ہوتے رہتے ہیں جنہیں مل بیٹھ کر حل کرلیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں اورسینئر صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے عصرانے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔سینیٹر سعیداحمد ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کا قیام صوبے کی ترقی و خوشحالی کے لئے عمل میں لایا گیا تھا اسی منشور کے تحت بلوچستان عوامی پارٹی نے اقتدار میں آکر وزیراعلیٰ جام کمال خان جوپارٹی کے صدر بھی ہیں انکی سربراہی میں تین سال کے دوران صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود واور ترقی و خوشحالی کیلئے ریکارڈ اقدامات اٹھائے ہیں جس کے ثمرات زمینی طور پر دکھائی بھی دے رہے ہیں اور عوام انہیں تسلیم بھی کر رہے ہیں۔ پارٹی میں اختلافات کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کے حوالے سے سوال کے جواب میں سینیٹر سعید احمد ہاشمی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ جام کمال خان کی سربراہی میں مخلوط صوبائی حکومت مضبوط ہے اوراسے کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہے اور مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتیں وزیراعلیٰ کے ساتھ ہیں پارٹی میں اختلافات جمہوریت کا حسن ہیں جنہیں مل بیٹھ کر حل کرلیا جائے گا اور صوبے میں کسی بڑی تبدیلی کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو انٹراپارٹی انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن نے تین ماہ کی مہلت دی ہے پارٹی کو صوبے میں فعال اور مضبوط بنانے کیلئے صدر جام کمال، چیف آرگنائزر میرجان محمدجمالی اور پارٹی کی سینئر قیادت کے باہمی مشورے کے ساتھ بلوچستان بھر میں پارٹی کے انتخابات تین ماہ کے دوران جمہوری انداز میں مکمل کرلئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی وفاق میں پی ٹی آئی کی مضبوط اتحادی ہے تاہم میں نے وزیراعظم عمران خان سے گلہ کیا ہے کہ جب وہ وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتوں کا نام لیتے ہیں تواس میں بی اے پی کا نام بھول جاتے ہیں۔