صوبائی مشیر برائے صنعت و حرفت میر علی حسن زہری نے کہا ہے کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے انڈسٹریز اور ٹیکنیکل سینٹر کو جدید خطوط پر استوار
کوئٹہ 23جولائی ۔صوبائی مشیر برائے صنعت و حرفت میر علی حسن زہری نے کہا ہے کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے انڈسٹریز اور ٹیکنیکل سینٹر کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور زیادہ سے زیادہ جدید انڈسٹریز کا قیام ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں
ان خیالات کا اظہار صوبائی مشیر برائے صنعت و حرفت میر علی حسن زہری نے محکمہ صنعت و حرفت کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ جاہزہ اجلاس کے موقع پر کہا اجلاس میں سیکرٹری انڈسٹریز عمران گچکی ڈی جی انڈسٹریز انیس طارق گورگیج ڈپٹی سیکرٹری انڈسٹریز سمیع اللہ آغا اور ایم ڈی لیڈا فرید احمد حسنی کے علاوہ محکمہ انڈسٹریز کے دیگر حکام بھی موجود تھے اجلاس کو ڈی جی انڈسٹریز انیس طارق گورگیج نے محکمہ صنعت و حرفت کی کارکردگی اور اسکی فعالیت اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر برائے صنعت و حرفت میر علی حسن زہری نے کہا کہ ہمارے صوبے کو بے روزگاری جیسے سنگین مسئلے کا سامنا ہے اور اس مسلے کو کاو نٹر کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ انڈسٹریز کا قیام اور اسکے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل سینٹر کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے جتنے زیادہ ٹیکنیکل سینٹرز ہونگے اتنے ہی زیادہ ہنر مند افراد پیدا ہونگے اور ہنر مند افراد جتنے بھی زیادہ ہونگے انکا کردار صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہوگا
لہذا صوبے کو اپنے پاوں پے کھڑا کرنا ہے تو انڈسٹریز اور ٹیکنیکل سینٹرز کے شعبے کو فعال اور اور دو ر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا لازمی عنصر ہے صوبائی مشیر برائے صنعت و حرفت نے مذید کہا کہ انڈسٹریز کو ترقی دینے کے لیے اس میں توانائی کے شعبے میں انقلابی تبدیلی لانا بے حد ضروری ہے تاکہ انڈسٹریز کو توانائی جیسے اہم مسئلے سے چھٹکارا حاصل ہو انہوں نے کہا کہ سمال انڈسٹریز کو بھی جدید خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے صوبے کے تمام اضلاع میں اگر سمال انڈسٹریز فعال ہونگے تو ان اضلاع کی معیشت اور مجموعی طور پر پورے صوبے کی معشیت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے صوبائی مشیر برائے صنعت و حرفت میر علی حسن زہری نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹرز کو مذید فعال اور دور حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے اور ان سینٹرز میں مذید اضافہ کیا جائے تاکہ صوبے میں ہنر مند افراد زیادہ سے زیادہ ہوں۔