کابل: افغانستان کے دارالحکومت کی جامع مسجد ’’وزیر اکبر خان‘‘ میں زوردار دھماکا ہوا جس میں متعدد نمازیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم ابھی تک تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
افغان میڈیا کے مطابق کابل کی وزیر اکبر خان جامع مسجد میں اس وقت زوردار دھماکا ہوا جب نمازی مسجد سے باہر آرہے تھے۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ آس پاس کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور عمارتیں لرز گئیں۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی طالبان حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کا محاصرہ کرلیا تاکہ امدادی کاموں میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ دو درجن سے زائد نمازیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
دھماکے میں نمازیوں کی شہادت کی اطلاعات ہیں تاہم ابھی تک تعداد کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ اسپتال ذرائع نے غیر ملکی میڈیا کے صحافی کو 4 شہادتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 10 سے زائد زخمیوں کو بھی لایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ دھماکا مقناطیسی بم سے کیا گیا۔
تاحال کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان کے حکومت قائم کرنے کے بعد سے ایسی وارداتوں میں داعش خراسان ملوث رہی ہے اور طالبان حکومت نے ان کے خلاف کریک ڈاؤن آپریشن بھی کیا تھا۔