کوئٹہ :ویب ڈیسک
جاموٹ قومی موومنٹ عوامی کے مرکزی چیف آرگنائزر میر محمد بخش مہر عرف مور خان جاموٹ نے چکی شاہوانی میں کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جاموٹ قبائل کے حقوق کوپامال کرنے کی کسی کواجازت نہیں دیں گے بلوچستان کودوقومی صوبہ بنانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
صوبے میں تیسری بڑی قوت جاموٹ کے نام سے کثیرتعدادمیں رہتی ہے بلوچستان دونہیں بلکہ تین قومی صوبہ ہے کیونکہ بلوچستان کے اکثرعلاقوں میں سندھی جاموٹ قوم اکثریت میں آباد ہے جہاں کلہوڑا قوم نے سو سالوں تک حکمرانی بھی کی ہے صوبے کودوقومی صوبہ کہنے والے ایسی باتوں کو تاریخ سے مسخ نہیں کرسکتے ایسی باتیں کرکے زمینی حقائق کو نہیں بدلاجاسکتا۔
انہوں نے کہاکہ سندھی جاموٹ قوم کی اپنی تاریخ اور شناخت ہے جو مضبوط طاقت اور کثیر تعداد کی حامل ہے جاموٹ قومی موومنٹ بلوچستان میں آباد بلوچ، پشتون، ہزارہ، سندھی ، پنجابی اور دیگر اقوام سمیت غیر مسلم اقلیتوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے کیونکہ ہم سب اس صوبے کی پہچان اور خوبصورتی ہیں جہاں صدیوں سے بھائی چارے کے تحت زندگی گزار رہے ہیں ا ور صوبے کی تمام اقوام کے وجود اور حیثیت کو سمجھیں تاکہ کسی کی غلط فہمی باقی نہ رہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ جاموٹ قوم صدیوں سے اس دھرتی کی وارث ہے صوبے کودوحصوں میں تقسیم کرنے کی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے تاریخ کے اوراق شاہدوگواہ ہیں کہ بلوچستان پرعرصہ درازتک جاموٹ قبائل آبادتھے اوراس دھرتی پرحکمرانی کرتے رہے انگلی اٹھانے والے اس دھرتی پربرابری کی سطح پرزندگی گزارنے کے عمل کوآگے بڑھائیں۔
جاموٹ قومی موومنٹ برابری کی سطح پرحقوق کاتحفظ چاہتی ہے ہمیں مسلسل دیوارسے لگانے کے عمل کوترک کیاجائے اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے جدوجہدجاری رہے گی کیونکہ جاموٹ قومی موومنٹ عوامی ملک بھرکی طرح صوبے میں بھی جاموٹ قبائل کے تحفظ کامشن لیکرنکلی ہے اورجاموٹ قبائل کی تاریخ ،ثقافت اورحقوق کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرئے گی۔