سابق صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پی ایچ ای وسا بق ڈسڑکٹ ناظم چاغی میر محمد عارف جان محمد حسنی نے صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ضلع چاغی کے عوام پتھر کے زمانے کی زندگی بسر کررہے ہیں۔اس جدید ٹیکنا لوجی کے دور میں ابھی تک غریب لوگوں کو پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہیں۔
ماڈل سٹی بنانے کے دعویداروں سے کوئی پوچھ سکتا ہے۔کہ آج بھی پورے ضلع میں ایک فٹ نکاسی آب سیوریج سسٹم موجود نہیں ہے۔ضلعی ہیڈ کوارٹر دالبندین میں گندگی اور کچہروں کے ڈھیر کی وجہ سے غریب لوگ ہیپائٹس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔اربوں روپے کے فنڈز کہاں خرچ ہوررہے ہیں۔
پورے ڈسڑکٹ میں تباہی وبربادی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔آج بھی ضلع بھر میں محکمہ تعلیم میں سینکڑوں آسامیاں خالی ہیں۔کیوں ان آسامیوں کو پرُ کرنے کے لئے اقدامات نہیں کئے جاتے جو کہ ایک افسوسناک عمل ہے۔ضلع چاغی کے عوام انتہائی کسمیرسی اور پتھر کے زمانے کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
یہ کیسی ترقی اور ماڈل سٹی کی باتیں ہیں۔یہاں پر تو گوشت سبزی مارکیٹیں ،بس اڈے ،ٹیکسی اسٹینڈ ،اور دیگر سہولیات تو بالکل موجود ہی نہیں ہیں۔