ڈاکٹروں کی عدم دلچسپی ضلع پشین ،سول اسپتال کا ایمرجنسی یونٹ غیر فعال

رپورٹ ۔۔۔۔۔ارباز شاہ

سعد اللہ پشین کارہائشی ہے وہ ایک دن اپنے گاؤں کلی کربلا سے پشین بازار کی طرف جارہا تھا کہ اس کارکشے کیساتھ تصادم کے نتیجے میں وہ اور اس کا بھائی زخمی ہوگیا

سعد اللہ نے بتایا کہ سول اسپتال پشین منتقل کرنے پر معلوم ہوا کہ وہاں پر ایمرجنسی کے مریضوں کو ابتدائی طبی امدادکی

سعداللہ ،ٹریفک حادثے میں زخمی ہونیوالا

سہولت نہیں انتظامیہ کی جانب سے معذرت کے بعد مجھے کوئٹہ سول اسپتال منتقل کردیا گیا ۔

سعداللہ نے بتایا ’’پشین سے کوئٹہ تک کا فاصلہ پچھتر کلومیٹر ہے اس راستے میں مجھے شدید تکلیف اٹھانی پڑی اور میں اللہ پاک کے کرم سے محفوظ رہا۔مگر بہت سے مریض راستے میں اپنے دم توڑ دیتے ہیں

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

پشین سول ہسپتال میں ایمرجنسی کی عدم موجودگی کے حوالے سے بلوچستان صوبائی اسمبلی کے سابق وزیر سید لیاقت آغابھی اعتراف کرتے ہیں کہ یہ ایک لمحہ فکریہ ہے

لیاقت آغا کہتے ہیں جب میں دوہزار تیرا میں بلوچستان اسمبلی کا رکن بنا تو دوہزار چودہ میں وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے پشین سول ہسپتال کا دورہ کرکے وہا ایمرجنسی وارڈ کا افتتاح کیا سول ہسپتال میں تقریبا 40 کے قریب اسٹاف کی موجودگی ہے مگر بدقسمتی سے ایک ماہ بمشکل گزرنے کے بعد سول ہسپتال پشین کے ڈاکٹرز نے ہسپتال آنا چھوڑ دیا اور اپنے تبادلے کروالیے”۔سابق وزیر لیاقت آغا کا مزید کہنا تھا کہ”سات لاکھ چھتیس ہزار آبادی رکھنے والا ضلع کی ایمرجینسی

لیاقت آغا ،سابق ایم پی اے

سے محرومی باعث تشویش ہے حکومتی غفلت ہرروز حادثات کا شکار لوگوں کی جانوں کے ضیاع کا باعث بن رہی ہے “۔

پشین میں ایمرجنسی یونٹ کی موجودگی کے باوجود عدم فعالی کے انسانی مسئلے کے حوالے سے جب سرکاری موقف لینے کیلئے بلوچستان 24 نے سیکرٹری صحت بلوچستان حافظ عبدالماجد سے فون پر بات کی تو انہوں نے پہلے اپنے دفتر بلاکر وقت دیا چار گھنٹے تک نمائندے کوانتظار کرانے کے بعد پی ایس کے ذریعے پیغام بھجوایا کہ وہ ملنا نہیں چاہتے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.